سعودی عرب میں شادی کی کم سے کم عمر مقرر

محمد وارث

لائبریرین
تازہ ہوا، گھٹن، ترقی پسندی۔۔۔
اگر یہ سب اللہ تعالیٰ کو ناراض کرنے کی قیمت پر ہے تو ان سے کبھی نجات نہیں ملے گی، صورت بدل جائے گی مگر اذیت باقی رہے گی۔۔۔
و من اعرض عن ذکری فان لہ معیشۃ ضنکا
جس نے میرے ذکر سے اعراض کیا اس کی حیات تلخ کردی جائے گی۔۔۔
ہوسکتا ہے کوئی پردہ کو گھٹن قرار دے کر بے حیائی کو کھلی فضا کہے اور کسی اذیت ناک تکلیف کا شکار ہوجائے جس سے کبھی نہ نکل سکے، اذیت کی اسی گھٹن میں گھٹ گھٹ کر مر جائے۔۔۔
یا اولاد کی طرف سے کسی مصیبت کی گھٹن میں گرفتار ہوجائے۔۔۔
ہم یہاں خدا بن کر نہیں آئے ہیں، غلام بن کر آئے ہیں، کہاں کہاں گھٹن سے بھاگیں گے، قدم قدم پر دام مصیبت گرفتار کرنے کو ہے۔۔۔
اس لیے بہترین راہ عبدیت کی ہے اور اسی پر وعدہ ہے۔۔۔
من عمل صالحا من ذکرا و انثی و ہو مومن فلنحیینہ حیاۃ طیبہ
جو مومن عورت یا مرد نیک اعمال کرے گا اسے ہم ضرور بالضرور بالطف حیات دیں گے۔۔۔
ایسا تو بارہا ہوا ہے کہ اللہ کی محبت میں تخت و تاج وار دئیے گئے لیکن اولیاء اللہ کی تاریخ ہے کہ کبھی درویشی چھوڑ کر بادشاہت اختیار نہیں کی، اتباع شریعت و سنت کی برکت سے اللہ ان کے قلوب کو اپنی محبت اور اپنے نور سے ایسا مست و سرشار رکھتا ہے کہ بادشاہ اس کا خواب تک نہیں دیکھ سکتے!!!
شاہ صاحب، یہاں میں نے نہ تو مذہبی حدود و قیود کو گھٹن کہا اور نہ ان سے چھٹکارے کو تازہ ہوا کا جھونکا بلکہ ہر معاشرے میں بالعموم جو غیر ضروری قیود ہوتی ہیں ان کا ذکر ہے جیسا کہ ذکر بھی کیا تھا کہ ڈنڈے لے کر سڑکوں پر نکل جانا اور نیو ایئر منانے والوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑنا اور ان کو زد و کوب کرنا، یہ کوئی مذہبی طریقہ نہیں ہے بلکہ خود ساختہ جبری نافذ کی ہوئی مصنوعی گھٹن ہے۔

سعودی عرب کا ذکر اہم اس لیے ہے کہ بہت سے عام مسلمانوں کے لیے سعودی عرب ایک رول ماڈل ہے، اور ان کے نزدیک شاید مثالی اسلام سعودی عرب ہی میں نافذ ہے جیسا کہ بہت سے حضرات جب اپنے مطلب کی ایسی کوئی بات آتی ہے تو یہی ظاہر کرواتے اور منواتے پھرتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ کون لوگ تھے؟ اور اس واقعے کا اسلامائزیش سے کیا تعلق؟
حملہ آوروں کا تعلق سعودی جہادی تنظیم اخوان سے تھا۔ حرمین شریف حملہ اور یرغمالی کی افسوس ناک ہینڈلنگ کے بعد سعودیوں نے فیس سیونگ کیلئے ملک میں اسلامائزیشن نافذ کردی تھی۔
Historical Perspectives: The Siege of the Grand Mosque - Inside Arabia
 
Top