سرکار صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کا سینہ مُبارک

20031814_1142975649168027_3569840123685143182_n.jpg

" سرکار صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کا سینہ مُبارک "
کوئی جتنے بھی بڑے اِدارے یا یونیورسٹی،کالج میں پڑھے اس کی سند پہ نہیں لِکھا ہوتا کہ:
" ہم نے ایسا پڑھا دیا ہے کہ کبھی نہیں بُھولے گا۔ "
لیکن خدا تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ضمانت دے رکھی ہے:
سَنُ۔قْرِئُكَ فَلَا تَنسٰى اِلَّا مَا شَآءَ اللّ۔ٰهُ۔
" اے محبوب! ہم تمہیں ایسا پڑھا رہے ہیں کہ تُو کبھی نہ بُھولے گا مگر جو ہم چاہیں گے۔ "
( سورۃ الاعلیٰ،آیت،6:7 )
بلکہ اس سینہ گنجینہ کے ساتھ جو لگا،اللّہ تعالیٰ نے اس کے لیے بھی عِلم کے دروازے کھول دیے۔حضرت عبداللّہ بِن عباس رضی اللّہ عنہُ کو سیّد المفسرین اور حبر الامتہ کیوں کہا جاتا؟ فرماتے ہیں:
" حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے سینے سے لگا کر دعا دی،یااللّہ! اس کو کتاب کا عِلم عطا کر دے۔ "
( بخاری شریف،جِلد 1،صفحہ 531 )
الغرض علّام الغیوب پڑھانے والا ہو اور محبوب پڑھنے والا ہو تو دنیا کا کون سا عِلم ہو گا جو حاصل نہ ہو گا۔یہ الگ بات ہے کہ:
" وہ عاجزی کریں اور سب کچھ جاننے کے باوجود فرمائیں میں کچھ نہیں جانتا،سب کچھ میرا ربّ ہی جانتا ہے۔ "
اور ربّ ان کی شان ظاہر فرمائے اور کہے:
وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ۔
" اور محبوب تُو تو سب کچھ جانتا ہے۔ "
( سورۃ النساء،آیت:113 )
کسی نے کیا خوب فرمایا ہے:
اور کوئی غیب کیا تم سے نہاں ہو بھلا
جب نہ خدا ہی چُھپا،تم پہ کروڑوں درود
سبحان اللّہ
فداک رُوحی و قلبی
یارسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم
 
Top