سائنس مسلسل خاموش کیوں؟

فلسفی

محفلین

سید عمران

محفلین
اس کے ہونے کیلئے کسی خدائی کرامت (معجزہ) کی الگ سے ضرورت نہیں تھی۔ کیونکہ وہ فطرتی قوتیں یا محرکات پہلے سے موجود تھے جن کے نتیجہ میں بگ بینگ کا دھماکہ وقوع پزیر ہوا۔
یہی خدا کا انکار اور حماقت کی جڑ ہے!!!
وہ فطرتی قوتیں یا محرکات پہلے سے موجود تھے
کیوں موجود تھیں؟؟؟
کس نے انہیں وجود دیا ؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
اگر آپ اس سائنسی نظریہ کو تسلیم کرتے ہیں کہ بگ بینگ سے “قبل” کچھ بھی نہیں تھا۔ اور کل کائنات ایک سنگولیرٹی میں قید تھی جو ایک زور دار دھماکہ (بگ بینگ) سے پھٹ کر آزاد ہو گئی۔ تو ان غیر معمولی حالات میں کہیں نہ کہیں خدا کو فٹ کرنا پڑے گا۔
جبکہ اس کے متبادل سائنسی تھیوری کہ بگ بینگ سے قبل ایک اور کائنات تھی جو سکڑ کر بگ کرنچ کر گئی۔ اور پھر وہیں سے واپس بگ باؤنس ہو گئی تو اس صورت میں کسی خدائی کرامات کی ضرورت نہیں رہے گی۔
سائنس کے نزدیک دونوں نظریات ہی قابل قبول ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اصل میں خدا کا وجود میٹا فزیکل ہونے کی وجہ سے سائنس کی فزیکل ڈومین سے باہر ہے۔ اسی لئے سائنس کبھی بھی خدا کے وجود پر براہ راست کوئی تبصرہ یا بحث نہیں کرتی۔ بلکہ اسٹیفن ہاکنگ مرحوم جیسے اعلی پایہ کے ماہر طبیعات نے بگ بینگ اور خدا کے وجود سے متعلق صرف اتنا کہا تھا کہ اس کے ہونے کیلئے کسی خدائی کرامت (معجزہ) کی الگ سے ضرورت نہیں تھی۔ کیونکہ وہ فطرتی قوتیں یا محرکات پہلے سے موجود تھے جن کے نتیجہ میں بگ بینگ کا دھماکہ وقوع پزیر ہوا۔
لیکن اس محفل پر یہ بحث عارف کریم اینڈ کمپنی چھیڑ کر اپنے مقاصدِ مذمومہ حاصل کرتی ہے۔
خیر لگا سائنس کا زور ، تیری پسلی بھی ٹیڑھی ہوگی عورت کی طرح۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہی خدا کا انکار اور حماقت کی جڑ ہے!!!
کیوں موجود تھیں؟؟؟
کس نے انہیں وجود دیا ؟؟؟
پھر وہی بات۔ پہلے بھی سو بار بتایا جا چکا ہے کہ سائنس کی ڈومین میٹافزیکل اینٹیٹیز کا احاطہ نہیں کرتی۔ اور خدا چونکہ اس فزیکل دنیا سے ماورا ہے، اس لیے سائنس اس پر کوئی براہ راست تبصرہ، تحقیق، مشاہدہ، تجربہ کرکے رد یا تسلیم نہیں کر سکتی۔ خدا کے وجود کو سائنس کی بجائے فلسفہ یا مذہب کی رو سے ہی سمجھا جا سکتا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
پھر وہی بات۔ پہلے بھی سو بار بتایا جا چکا ہے کہ سائنس کی ڈومین میٹافزیکل اینٹیٹیز کا احاطہ نہیں کرتی۔ اور خدا چونکہ اس فزیکل دنیا سے ماورا ہے، اس لیے سائنس اس پر کوئی تبصرہ، تحقیق، مشاہدہ، تجربہ کرکے رد یا تسلیم نہیں کر سکتی۔ خدا کے وجود کو سائنس کی بجائے فلسفہ یا مذہب کی رو سے ہی سمجھا جا سکتا ہے۔
ہمیں سائنس کے ذریعے خدا کو منوانا بھی نہیں ہے۔۔۔
کیوں کہ یہ سائنس کی اوقات نہیں ہے۔۔۔
لیکن سائنس کا نام لے کے خدا کو جھٹلاؤ گے تو ہمیں سامنے پاؤگے!!!
 

جاسم محمد

محفلین
یہ بغیر کسی کی تخلیق کے خود بخود کہاں سے آگئی؟؟؟
تخلیق نہیں تھی۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ کائنات کسی نہ کسی شکل میں ہمیشہ سے تھی اور ہمیشہ رہے گی۔ کیونکہ تھرموڈائینامکس قوانین سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ توانائی اور مادہ کو نہ مکمل ختم کیا جا سکتا ہے نہ پیدا (تخلیق)۔ صرف ان کی شکل یا ہیئت تبدیل کی جا سکتی ہے۔
یوں ہماری موجودہ کائنات کا وجود بتاتا ہے کہ اس سے قبل بھی یہ کسی اور شکل میں موجود تھی۔ اور اس کی حالیہ شکل کسی غیبی طاقت کا کرشمہ نہیں ہے۔
اب صرف یہ بحث باقی رہ جاتی ہے کہ وہ ابتدائی قوانین فطرت جن پر چلتے ہوئے کائنات مسلسل بگ بینگ، بگ کرنچ اور بگ باؤنس کے عمل سے گزرتی ہے کہاں سے آئے ہیں، کس نے بنائے ہیں؟ تو یہاں مذہبی کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں معلوم ہے کہ خدا نے بنائے ہیں۔ جبکہ سائنسدان کہتے ہیں کہ وہ ابھی تحقیق کر رہے ہیں۔ مذہب اور سائنس میں صرف اتنا سا اختلاف ہے جو ہضم نہیں ہو رہا :)
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن سائنس کا نام لے کے خدا کو جھٹلاؤ گے تو ہمیں سامنے پاؤگے
۱۰۱ بار: خدا کا وجود سائنس کی ڈومین سے باہر ہے۔ اگر کوئی سائنس کا استعمال کرتے ہوئے خدا کو جھٹلا رہا ہے یا ثابت کر رہا ہے۔ تو وہ سائنسی ڈسپلن سے نابلد ہے۔
 

سید عمران

محفلین
سائنس قوانین فطرت کے اٹل ہونے کو تسلیم کرتی ہے۔ سائنس میں معجزات یا کرشمات کی جگہ نہیں ہے۔
معجزات اور کرشمات تو کب کے واقع ہوچکے ہیں۔۔۔
سائنس تو صرف ان کا مشاہدہ کررہی ہے۔۔۔
اور سائنس دان بلا وجہ اچھل رہے ہیں جیسے انہوں نے پتا نہیں کیا کارنامہ انجام دے دیا!!!
 

جاسم محمد

محفلین
پھر کیسے پیدا ہوگئی؟؟؟
نہ پیدا ہوئی نہ تخلیق ہوئی۔ یہاں سائنسدان کائنات سے متعلق خدا کے مذہبی نظریہ پر چلتے ہیں کہ کائنات ہمیشہ سے کسی نہ شکل میں موجود تھی اور ہمیشہ رہے گی۔
میں نے اسی لئے کہا تھا کہ سائنس اور مذہب کے بنیادی مفروضوں میں اختلاف بہت کم ہے :)
 
Top