سائبر ورلڈ کے خطرات اور اندھا شوقِ حکومت

زیرک

محفلین
سائبر ورلڈ کے خطرات اور اندھا شوقِ حکومت
حکومت کا ایپس کے ذریعے عوام سے رابطے کا شوق جس کے فوائد کے ساتھ ساتھ خطرات کے بارے میں میں کافی عرصے سے ممکنہ خطرات کا اندیشہ ظاہر کرتا آیا تھا آج وہ سامنے آ گئے ہیں۔ میں کافی عرصے سے یہ کہہ رہا تھا کہ ایپس کے ذریعے ہیکنگ بہت آسان ہے کیونکہ ایپ استعمال کرنے والا ایپ کمپنی کو اتنے لامحدود اختیارات دے دیتا ہے کہ اس سے جو نقصان پہنچ سکتا ہے وہ عام انسان کے لیے تو تباہ کن ہو گا اور چونکہ صارف یا شکایت کنندہ کا پاکستانی حکومت سے رابطہ ہو گا تو اس کے ذریعے ہیکرز ان ڈائرکٹ طریقے سے کسی محکمے تو بآسانی رسائی حاصل کر کے حساس ڈیٹا چرا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں پہنچنے والا نقصان برداشت کرنا پاکستان جیسے ملک کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا۔لیکن حکومت نے نقصانات کو اندازہ کیے بغیر حال ہی میں کچھ ایپس بنائیں، واٹس ایپ کے سرکاری استعمال کے خطرات سے سرکاری ملازمین کو آگاہی نہیں دی اور آج برطانوی اخبار دی گارجین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی حکام کے واٹس ایپ اکاؤنٹس اسرائیلی ہیکرز کے نشانے پر ہیں۔ اسرائیل کسی بھی وقت پاکستانی حکام کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کر کہ ان سے متعلقہ ڈیٹا بنک سے خفیہ جانکاری حاصل کر سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستانی حکام کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرنے کی کوششیں پہلے بھی کی جا چکی ہیں۔ رپورٹ میں کیا کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ سال بھی پاکستان حکام کے 24 اکاؤنٹس ہیک کیے گئے تھے، اس کے لیے اسرائیلی کمپنیNSO Group کا بنا ہوا سپائی وئیر استعمال کیا گیا تھا۔ اس سے قبل پشاور میں بی آر ٹی منصوبے کی ویب سائٹ بھی ہیک کی گئی تھی۔ جن پاکستانی حکام کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیکرز کی جانب سے ہیک کیے گئے ہیں ان میں پاکستان کے دفاعی، انٹیلیجنس، وکلاء اور بزنس حکام شامل ہیں۔
 
Top