زندگی

یہ دنیا ایک اسائش کدہ ہے ؛ بالفاظ دیگر یا اسان لفظوں میں یہ دنیا آسائشوں کا ایک بازار ہے جس میں ہر قسم کی اسائش موجود ہے اور ان اسائشوں کے حصول کیلے بنی نوع انسان مختلف آزمائشوں،سختیوں، تکالیف سے گزر کر دنیاوی تلاطم میں ڈوبتے اوبھرتے ہوئے اپنی زندگی کو قطرہ قطرہ کر دیتی ہے پر حصول کچھ نہیں ہوتا سوائے موت کے جس کی طرف ہر کوئی گامزن ہے
روزانہ سورج مشرق سے طلوع ہوکر اہستہ اہستہ سرکتے ہوے مغرب میں غروب ہوجاتا ہے لیکن حقیقت میں ہماری زندگی سے ایک دن کم کردیتی ہے اسطرح چاند رات کی اندھرے میں اپنی رعنائی اور دلکشی کے ساتھ جلوہ افروز ہو کر اپنی محدود روشنی کو دنیا کی لا محدود گوشوں میں بکیھرتی ہوئی صبح کی اوجالا میں غائب ہوجاتی ہے لیکن حقیقت میں ہماری زندگی سے ایک رات غائب کردیتی ہے،
نیا سال شروع ہوتا ہے لمحے مینٹوں میں ، مینٹ گھنٹوں میں ،گھنٹہ دنوں میں دن ہفتوں مہنوں مہنہ سال میں تبدیل ہوجاتا ہے اور ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا کہ زندگی کی درخت سے ایک اور ہی شاخ ٹوٹ گیا
 
Top