زندگی۔۔۔اک پہیلی۔۔۔

ماہا عطا

محفلین
زندگی۔۔۔
!!!کبھی میں زندگی کی پہیلی کو سمجھ نہیں پائی۔۔۔۔۔
کبھی درد بن کر اشکوں کی صورت بہتی ہے۔۔۔۔کبھی خوشی بن کر آنکھیں نم کر جاتی ہے۔کیا ہے زندگی۔۔۔۔
کبھی اُداس دوشیزہ کا گیت۔۔۔،،یا الہڑ مٹیار کا الہڑپن۔۔۔۔کسی فلسفی کا قول۔۔۔یا پھر مزاح نگار کا قہقہ۔۔۔۔کسی قیدی کی آنکھوں میں بسی بے بسی۔۔۔۔کہ آزاد پنچھیوں کی چہکار۔۔۔۔
اُبھرتے سورج کے دامن سے لپٹی کسی ماں کی اُمید۔۔۔۔ شام ڈھلے گھر کو پلٹتے بیٹے کی خالی جیب کی طرح برداشتہ۔۔۔
زندگی کیا ہے ۔۔۔۔کیوں ہے۔۔۔۔کس سے لپٹی ہے یہ زنجیر۔۔۔کہاں دامن ہے اس کا اڑا ہے۔۔۔۔
گھر سے باہر نکلےواپسی کی خبر نہیں۔۔۔
دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر معصوموں کی زندگی سے کھیل۔۔۔۔
ایسے حالات میں زندگی موت ہے یا موت ہے زندگی۔۔۔۔۔۔
!!!!!!آپ کیا کہتے ہیں۔۔۔۔
 
بہت خوب! ماشاءاللہ بہت روانی آگئی ہے، اب تو سوچ رہا ہوں کبھی ضرورت ہوگی تو نثر کلام آپ ہی سے لکھوالیا کروں گا۔:)


(نیچے کی لڑی میں اراکین کو ٹیگ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ اس سے انھیں پیغام موصول نہیں ہوتا، بلکہ یہاں آپ کو دھاگے کی مناسبت سے لفظ یا الفاظ لکھنے چاہییں، مثال کے طور پر اس دھاگے کے لحاظ سے یہ لکھیں: ”زندگی“:))
 

مہ جبین

محفلین
اچھی تحریر ہے مانو
زندگی آخرت کی کھیتی ہے ، یہاں جو بوئیں گے وہی کل کاٹیں گے ، جو انسانیت کو مار رہا ہے ، اور جو انسانیت کو بچا رہا ہے ، سب اپنے اپنے اعمال کے حساب سے جزا و سزا کے حقدار ہونگے۔ لہٰذا ہر شخص اپنا احتساب کرتا رہے کہ میں نے وہاں کے لئے کیا بھیجا؟؟؟
 

loneliness4ever

محفلین
بہت خوب بلکہ بہت ہی خوب

اور آخر میں بات آپ نے قاری پر چھوڑ دی کہ وہ کیا کہتا ہے
تو اتنا ہی کہہ پائے گا خاکسار کہ:


کبھی ہم نوا کبھی اجنبی اسی حال میں رہی زندگی
کبھی مل گئی کبھی کھو گئی اسی حال میں رہی زندگی
------------------------------------------------------
کبھی یہ طلب، کبھی وہ طلب، اسی حال میں، اسی بار میں
سدا خواہشوں کے حصار میں رہی زندگی یہ غبار میں
 
Top