ریاستی ادارے سیاسی دباؤ کے بغیر آزادانہ کام کریں تو قوم کا فائدہ ہوتا ہے، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
ریاستی ادارے سیاسی دباؤ کے بغیر آزادانہ کام کریں تو قوم کا فائدہ ہوتا ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک پير 4 جنوری 2021

48631-CDC-AE9-B-46-BC-9-DCF-2-BE050413-DC1.jpg

نیب نے 10 سال میں 104 ارب اور ہمارے دور کے 2 سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی، وزیراعظم۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب نے 10 سال میں 104 ارب اور ہمارے دور کے 2 سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی۔

وزیراعظم عمران خان نے بیان دیا ہے کہ ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت ہو تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے ہمارے دور میں گزشتہ دو سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی، جب کہ اسی نیب نے 2008 سے 2018 کے 10 سالہ دور میں صرف 104 ارب روپے ریکور کیے، یہ کرپٹ حکمرانوں کے سیاہ دور کے 10 سال تھے۔

عمران خان نے بتایا کہ پنجاب اینٹی کرپشن نے ہماری حکومت کے 27 ماہ میں 206 ارب روپے ریکور کیے، کرپٹ حکمرانوں کے ماتحت اینٹی کرپشن نے گزشتہ 10 سالوں میں صرف 3 ارب روپے ریکور کیے تھے، یہ اعشاریے ثابت کرتے ہیں کہ ادارے آزاد ہوں تو بہتر احتساب ہوتا ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب نے 10 سال میں 104 ارب اور ہمارے دور کے 2 سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی۔
مُجھے یہی تو ثُبوت چاہیے تھا کِہ اِتنی ریکوری ہوئی کیونکہ اِس ریکوری کا کوئی ثُبوت نظر نہیں آیا، سوائے اِس کے کہ جاوید اقبال چیئرمین نیب کا اِس پر بیان آتا رہتا ہے۔ مُلکی خزانے میں یہ رقم کب جمع کروائی گئی؟ کوئی گراف اور ثبوت اس پر بھی مل جائے ڈار صاحب۔
 

جاسم محمد

محفلین
مُجھے یہی تو ثُبوت چاہیے تھا کِہ اِتنی ریکوری ہوئی کیونکہ اِس ریکوری کا کوئی ثُبوت نظر نہیں آیا، سوائے اِس کے کہ جاوید اقبال چیئرمین نیب کا اِس پر بیان آتا رہتا ہے۔ مُلکی خزانے میں یہ رقم کب جمع کروائی گئی؟ کوئی گراف اور ثبوت اس پر بھی مل جائے ڈار صاحب۔
Giving details of recoveries by the ACE, Mr Buzdar said the department had received 51,050 complaints, launched 11,488 inquiries, registered 3,185 cases and arrested 3,904 accused
“The anti-corruption department, during the past 27 months, recovered the state land worth Rs181bn from the influential land grabbers compared to the state land worth Rs2.65bn during the past 10 years
CM says anti-graft body recovered Rs206bn during his tenure - Pakistan - DAWN.COM
 

بابا-جی

محفلین
Giving details of recoveries by the ACE, Mr Buzdar said the department had received 51,050 complaints, launched 11,488 inquiries, registered 3,185 cases and arrested 3,904 accused
“The anti-corruption department, during the past 27 months, recovered the state land worth Rs181bn from the influential land grabbers compared to the state land worth Rs2.65bn during the past 10 years
CM says anti-graft body recovered Rs206bn during his tenure - Pakistan - DAWN.COM
نیب؟
 

جاسم محمد

محفلین
He said that the accountability watchdog received 53,643 complaints during the year 2019 and successfully resolved 42,760 of them
“In 2018, we received 48,591 complaints and addressed all of them,” the NAB chairman said adding that the rise in complaints depicts confidence of the masses on the accountability watchdog
He said that 1,308 complaints, 1,686 inquiries, and 609 investigations were resolved during the past year. “We have recovered Rs363 billion during the last two years and submitted them to the national exchequer,” Justice (retd) Javed Iqbal said
NAB recovered Rs 363 billion during last two years, says Javed Iqbal
NAB recovered Rs363b in last two years | The Express Tribune
 

جاسم محمد

محفلین
مُجھے یہی تو ثُبوت چاہیے تھا کِہ اِتنی ریکوری ہوئی کیونکہ اِس ریکوری کا کوئی ثُبوت نظر نہیں آیا
ثبوت:
پنجاب میں زمینیں قبضہ کرنے پر50 سے زائدارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی
طالب فریدی منگل 5 جنوری 2021

2126235-anticorruption-1609860516-180-640x480.jpg

مجموعی طور پر ان اراکین اسمبلی اور ان کے عزیز رشتے داروں نے 460 ایکڑ 5 ہزار 522 کینال اور 64 مرلے اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا(فوٹو، فائل)


لاہور: پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 50 سے زائد موجودہ اور سابقہ اراکانِ اسمبلی سمیت با اثر قبضہ مافیا کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے مقدمات درج کروا کر تیس تیس سال سے زیر قبضہ اراضی واگزار کروالی ہے۔

اس امر کا انکشاف محکمہ اینٹی کرپشن کی طرف سے پنجاب حکومت کو بھجوائی ہوئی رپورٹ میں کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، منڈی، بہاوالدین، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں سرکاری اراضی پر اراکین اسمبلی نے اپنے عزیز رشتے داروں اور فرنٹ مینوں کے ذریعے قبضے کیے۔

محکمہ اینٹی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ سرکاری زمین پر قبضہ کرنے والوں میں سر فہرست ہے جن کے سابقہ اور موجودہ اراکین اسمبلی اور صوبائی و فاقی وزیروں نے قبضے کیے اور اس اراضی پر شادی ہال، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیاں، پٹرول پمپس، فارم ہاوس، کمرشل مارکیٹ، وین بس اسٹینڈ اور سینما گھر بنا رکھے تھے اور سالوں سے کروڑوں روپے ماہانہ کما رہے تھے۔

مجموعی طور پر ان اراکین اسمبلی اور ان کے عزیز رشتے داروں نے 460 ایکڑ 5 ہزار 522 کینال اور 64 مرلے اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا۔ اس میں سے زیادہ تر زرعی اور کمرشل اراضی ہے جو محکمہ اینٹی کرپشن نے خالی کروائی اور ان پر تمام شواہد کے ساتھ مقدمات درج ہوئے اور گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔ رپورٹ کے مطابق قبضہ کرنے والے ریوینیو ضلعی و صوبائی حکومت اور مختلف محکموں کے افسران کی ملی بھگت سے اراضی پر قبضہ کر تے تھے۔

details-1609861176.jpg


محکمہ اینٹی کرپشن نے جن موجود اور سابقہ رکن اسمبلی کے خلاف مقدمات درج کرنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی ان میں ملک سیف الملوک ہو کر، مبشر مبین داود میاں نصیر احمد محمد طارق نصراللہ بشارت رانا مبشر میاں جاوید لطیف، احسان رضا خان، وسیم اخت،ر غلام دستگیر، محمد قاسم بٹ ، اخلاق بٹ، شیخ ثروت اکرام، محمد لطیف، مظہر قیوم نارہ، شہباز احمد چٹھ، ذیشان زیب بٹ، مختار احمد، خواجہ محمد آصف، بیگم خواجہ آصف، خواجہ آصف کا بیٹا محمد اسد، اور دیگر شامل ہیں۔ ان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کارروائی کی۔

محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر جنرل محمد گوھر نفیس کے مطابق سرکاری اراضی پر قبضہ کر نے والوں کے خلاف کارروائی قانون کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اور بلا تفریق کارروائی جاری ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو رپورٹ بھجوا دی گئی ہے، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی گئی۔
۔۔۔
اب پتا چلا اس سیاسی قبضہ مافیا کی چیخیں کیوں نکل رہی ہیں کہ اس حکومت کو جلد سے جلد گھر بھیجو؟
 
Top