روس پر دہکتے شہابیوں کی بارش، پانچ سو افراد زخمی

عاطف بٹ

محفلین
وسطی روس میں یورال کے پہاڑوں پر شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی بارش کے باعث تقریباً پانچ سو افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ماسکو سے ڈیڑہ ہزار کلومیٹر کے واقع چیلبانسک کے علاقے جہاں شہاب ثاقب کے ٹکرے گرے ہیں وہاں ایک جوہری پلانٹ اور بڑی تعداد میں فیکٹریاں ہیں۔
شہاب ثاقب کے بعض ٹکڑے ایک سکول پر گرے جس سے کئی بچے بھی زخمی ہوگئے ہیں۔
روسی حکام کے مطابق زخمی ہونے والوں میں بیشتر کو چھوٹے موٹی خراشیں آئی ہیں لیکن بعض کے سر میں چوٹیں بھی لگی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق روس کے علاقے یورال پر دہکتے ہوئے شہابیےگرتے ہوئے سینکڑوں کلومیٹر دور سے دیکھے جا سکتے تھے۔
یورال کے علاقے چلیابنسک کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ شہابیوں کی بارش کے باعث زمین لرز رہی تھی، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ رہے تھے اور گاڑیوں کے الارم بج رہے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی بارش کا اس سیارچے کے زمین سے گرنے کا کوئی تعلق نہیں جو جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب کو کرہ ارض سے ستائیس ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا۔ اس سائز کا یہ واحد سیارچہ ہے جو زمین کے اتنے قریب سے گزرے گا۔
چلیابنسک کے گورنر میخائل یوروچ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شہاب ثاقب چباکول کے قریب ایک جھیل میں گرا ہے۔ اس علاقے کی آبادی چھیالیس ہزار افراد پر مشتمل ہے۔
وزارت ایمرجنسیز کی جانب سے متاثرہ مقامات پر بڑی تعداد میں رضاکاروں کو بھیج دیا گیا ہے۔
چلیابنسک سے دو سو کلومیٹر دور یکاٹرینبرگ کے علاقے کے ایک رہائشی نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ وہ شہابیوں کی بارش کو دیکھ سکتےتھے۔
وہیں چلیابنسک کے ایک اور رہائشی نے بی بی سی نیوز کو بتایا، ’ہم نے انتہائی تیز روشنی دیکھی اور پھر نیلے اور سفید آسمان پر ایک لمبی لکیر بن گئی۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب کا ایک بڑا حصہ فضا میں ہی جل گیا جس کی وجہ سے اس کے بعض حصے زمین پر گر گئے۔
ہنگامی حالات سے نمٹنے والی وزارت کی جانب سے متاثرہ مقامات پر بڑی تعداد میں رضاکاروں کو بھیج دیا گیا ہے۔
اس سے قبل وزارت کے ترجمان نے خبر رساں ایجنسی انٹر فیکس کو بتایا تھا کہ ’شہاب ثاقب کا ٹکڑا چلیابنسک علاقے کے اوپر پھٹا ہے۔‘
علاقائی ایمرجینسی ایجنسی کا کہنا ہے کہ چلیابنسک علاقے میں جو پانچ سو چودہ افراد زخمی ہوئے ہیں ان میں سے گیارہ کا علاج مقامی ہسپتال میں جاری ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو یہ نہیں معلوم تھا ہو کیا رہا ہے۔ ہر کوئی پڑوسی کے گھر جاکر پوچھ رہے تھے کہ وہ ٹھیک ہیں یا نہیں۔
شہاب ثاقب کے گرنے کے اس طرح کے واقعات شاز و نادر ہی ہوتے ہیں۔ اس سے قبل 1908 میں سائبیریا میں شہاب ثاقب کے گرنے کا واقع پیش آیا تھا جس سے تقریباً دوہزار مربعہ کلومیٹر کا علاقہ تباہ ہوگیا تھا۔
ربط
 

شیزان

لائبریرین
2013-02-15T070611Z_1764523611_GM1E92F15SR01_RTRMADP_3_RUSSIA-METEORITE.JPG
 
Top