رقیب پر چند اشعار

سیما علی

لائبریرین
کہتے ہو کہ ہم درد کسی کا نہیں سنتے
میں نے تو رقیبوں سے سنا اور ہی کچھ ہے

امیر مینائی
 

سیما علی

لائبریرین
دوزخ و جنت ہیں اب میری نظر کے سامنے
گھر رقیبوں نے بنایا اس کے گھر کے سامنے

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی
 

سیما علی

لائبریرین
یاد آئیں اس کو دیکھ کے اپنی مصیبتیں

روئے ہم آج خوب لپٹ کر رقیب سے

حفیظ جونپوری
 

سیما علی

لائبریرین
یہ کہہ کے میرے سامنے ٹالا رقیب کو
مجھ سے کبھی کی جان نہ پہچان جائیے

بیخود دہلوی
 

سیما علی

لائبریرین
اس طرح زندگی نے دیا ہے ہمارا ساتھ
جیسے کوئی نباہ رہا ہو رقیب سے

ساحر لدھیانوی
 

سیما علی

لائبریرین
ادھر آ رقیب میرے میں تجھے گلے لگا لوں
مرا عشق بے مزا تھا تری دشمنی سے پہلے

کیف بھوپالی
 

سیما علی

لائبریرین
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا

داغؔ دہلوی
 
Top