رقیبوں کا منہ کالا

رقیبوں کا منہ کالا
محمد خلیل الرحمٰن
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے​
دہر میں عشق کی طاقت سے اُجالا کردے​
جتنے عاشق ہیں زمانے میں مرادیں پاجائیں​
اور منہ ان کے رقیبوں کا تو کالا کردے​
 

محمداحمد

لائبریرین
بڑی مشکل دعا ہے کہ ہر دو فریق میں سے ایک خود کو عاشق اور دوسرے کو رقیب سمجھتا ہے کہیں دونوں کا ہی منہ ۔۔۔۔۔ :D

کیونکہ عدم نے تو یہ کہہ کر رقیب کو بھی برابری کا درجہ دے دیا تھا کہ:
دو ہی باذوق آدمی ہیں عدمؔ
میں ہوا یا مرا رقیب ہوا
 
Top