رات دیکھا کمال سجناں کا

ایم اے راجا

محفلین
راجہ صاحب ، آپ سے گزارش ہے کہ تبدیلوں کے بعد اپنا کلام دوبارہ پیش کریں تاکہ تازہ صورتحال سے آگاہی حاصل ہو،

رات دیکھا کمال سجناں کا
چاند میں تھا جمال سجناں کا

پھول، خوشبو، بہار، رنگ، شبنم
ساتھ لایا خیال سجناں کا

بادلو جانا پار دریا کے
پوچھ کر آنا حال سجناں کا

ہو خزاں یا بہار کا موسم
روپ دیکھا بحال سجناں کا

پھول رکھنا مری کتابوں میں
شوق تھا بے مثال سجناں کا

ساتھ ہے میرے آج بھی دیکھو
دردِ دل لا زوال سجناں کا

جان میں جان آگئی پھر سے
لائے بادل ہیں حال سجناں کا

جانے کیوں لوگ آجکل سارے
پوچھتے ہیں سوال سجناں کا

مار ڈالے نہ اب کہیں راجا
درد، دکھ، غم، ملال سجناں کا

--------------------------------------------------------------------------------
 
Top