دیپ وفا

تبسم

محفلین
دیپ وفا
گھنگھو رگھٹاجب چھاتی ہے
جب کوئل شور مچاتی ہے
برکھا کی رُت برسات سجن
جب رم رجھم رجھم ہو تی ہے
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
سکھیوں کی رسیلی باتوں میں
بےباک نشیلی گھاتوں میں
چنداکی روپہلی کرنوں میں
خاموش اکیلی راتوں میں
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
جب مست ہوائیں چلتی ہیں
جب پھول چمن میں کھلتے ہیں
بچھڑے ہوئے دوپیارے ساتھی
آپس میں گلے جب ملتے ہیں
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
جیون کی اکیلی راہوں میں
جب یاد تمہاری آتی ہے
دونینوں کی برسات بلم
جب دل میں آگ لگاتی ہے
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
دوپیار کے متوالے راہی
پیپل کی ٹھنڈی چھاؤں تلے
دنیا کی نگاہوں سے سے بچ کے
جب چھپ کر آپس میں ملے
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
مغرب کی تھر کتی باہوں میں
شرمیلی ادائیں بھول گئے
خوشبوں میں بسی اُن رہوں میں
خاموش وفا ئیں بھول گئے
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
تم خوش ہو وہاں ہم چپ ہیں یہاں
تم وعدہ کر کے بھول گئے
ہم نے تو جلا یا دیپ وفا
تم لوٹ کے آنا بھول گئے
اوبھولنے والےپر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
اب آخری وقت آن لگا
ہر سانس گلے میں رکتا ہے
چاہت کی سنہری راہوں میں
لو دیپ وفا کا اب بجھتا ہے
اوبھولنے والے پر دیسی
ہرگام پر تم یاد آتے ہو
 

تبسم

محفلین
مجھے خود نہیں پتا بھائی میں شاید انٹر میں تھی تب میں نے کہیں پڑھا تھا اچھا لگا آپنی ڈائری میں لکھ لیا تھا یہاں پر شئیر کیا
 
Top