دیر آید درست آید

زیرک

محفلین
دیر آید درست آید
شکر الحمدللہ چیف جسٹس صاحب آپ نے گو دیر سے ہی سہی ملزم پارٹی سے یہ سوال تو پوچھا کہ ''احتساب کے قانون کے مطابق معلوم ذرائع آمدن سے زائد اثاثوں کی ملکیت کو اپنا تسلیم کر لینے کے بعد بارِ ثبوت ملزمان کے سر جاتا ہے۔ جائیداد کو اپنا ثابت کرنے کا بار ملزم پارٹی یعنی شریف خاندان پر جاتا تھا، ان کا کام تھا کہ وہ بتاتے کہ یہ اثاثے کیسے بنے، کن ذرائع سے بنے، اثاثوں کے لیے ذرائع آمدن کہاں سے آئے اور ان ذرائع کی منی ٹریل دینا بھی ان پر لازم ہوتا ہے''۔ کاش اس مقدمے کو سننے والے تمام ججز نے ملزم پارٹی کو کٹہرے میں کھڑا کر کے ان سے یہ بنیادی سوال بار بار پوچھا ہوتا اور ججز اس وقت تک ملزمان کو کٹہرے سے باہر جانے کی اجازت نہ دیتے جب تک کہ ملزمان اس سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے دیتے۔ معزز ججز نے یہ کام کیا ہوتا تو عدالت کے کئی قیمتی سال ضائع نہ ہوتے، ملزمان کو مقدمہ لٹکانے کا موقع نہ ملتا اور وہ بندوبستی فیصلے کے ذریعے آزادی نہ حاصل کر پاتے۔ کاش ایسا کر لیا جاتا تو اب تک ملزمان قوم کے سامنے عبرت کا نشان بن چکے ہوتے، خیر دیر آید درست آید۔
 
Top