محسن نقوی دِیا خود سے بُجھا دینا

سیما علی

لائبریرین
دِیا خود سے بُجھا دینا
ہوا کو اور کیا دینا

ستارے نوچنے والو!
فلک کو آسرا دینا

کبھی اس طور سے ہنسنا
کہ دنیا کو رُلا دینا!

کبھی اس رنگ سے رونا!
کہ خود پر مسکرا دینا

میں تیری دسترس چاہوں
مجھے ایسی دُعا دینا

میں تیرا بَرملا مجرم!
مجھے کھل کر سزا دینا

میں تیرا منفرد ساتھی!
مجھے ہٹ کر جزا دینا

مرا سَر سب سے اُونچا ہے
مجھے مقتل نیا دینا

مجھے اچھا لگا محسنؔ
اُسے پا کر گنوا دینا
 
Top