"دو بہروں کی ملاقات"

امین شارق

محفلین
شروع کے چار اشعار کسی اور کے ہیں باقی اشعار میرے ہیں آپ لوگ چاہے تو اس کے مزید اشعار بنا سکتے ہیں
"دو بہروں کی ملاقات"

اِس نے کہا آداب کہتا ہوں کہو کیا حال ہے؟
اُس نے کہا تھیلے میں دو رومال ہیں اک شال ہے

اِس نے کہا انسان میں کچھ ذوقِ ہمدردی بھی ہے؟
اُس نے کہا ہم کیا کریں کھانسی بھی ہے سردی بھی ہے

اِس نے کہا منجھلے چچا کیا اب بھی ہے ملتان میں؟
اُس نے کہا کچھ درد سا رہتا ہے بائیں کان میں

اِس نے کہا بیمار ہے بیگم گزشتہ رات سے
اُس نے کہا اچھی کہی دل خوش ہوا اس بات سے

اِس نے کہا اچھا تیری بیٹی کی شادی ہوگئی؟
اُس نے کہا پچھلے دنوں میری انگوٹھی کھوگئی

اِس نے کہا خالہ میری اللہ کو پیاری ہوگئی
اُس نے کہا ہاں شکر ہے کہ پنشن جاری ہوگئی

اِس نے کہا ابو میرے نام جائیداد کر گئے
اُس نے کہا میرے بھی دادا حادثے میں مرگئے

اِس نے کہا اس بار بھی کچھ نفع کی امید ہے؟
اُس نے کہا سر درد میرے رات سے شدید ہے

اِس نے کہا مل بیٹھ کےبزنس کو پھر تشکیل دے
اُس نے کہا کس نے کہا بچوں کو اپنے ڈھیل دے؟

اِس نے کہا گاؤں میں گھر گر گیا سیلاب سے
اُس نے کہا بھائی میرے اب جاگ جاؤ خواب سے

اِس نے کہا بارش سے کاروبار سب برباد ہے
اُس نے کہا واہ خوب میری دل سے مبارکباد ہے​
 
Top