دوستی دشمنی شیشے کا مکاں ہوتی ہے
جو بھی خامی ہو بہرطور عیاں ہوتی ہے
ہجر کی رات کا اندازِ تباہی مت پوچھ
خواب جل جاتے ہیں اور نیند دھواں ہوتی ہے
سنگ ریزے بھی نگینوں میں بدل جاتے ہیں
شاعری کار گہہِ شیشہ گراں ہوتی ہے
دل پہ جب بوجھ ہو نیند آئے تو کیوں کر آئے
پلکیں جس وقت جھپکتی ہیں، اذاں ہوتی ہے
کرکے زخمی دل و جاں ہائے وہ کہنا تیرا
"یہ بتا دیجیے تکلیف کہاں ہوتی ہے"
میں ہوں سوکھا سا شجر جلتے ہوئے بن میں حبیب
فصلِ گل بھی مجھے تمہید خزاں ہوتی ہے
جو بھی خامی ہو بہرطور عیاں ہوتی ہے
ہجر کی رات کا اندازِ تباہی مت پوچھ
خواب جل جاتے ہیں اور نیند دھواں ہوتی ہے
سنگ ریزے بھی نگینوں میں بدل جاتے ہیں
شاعری کار گہہِ شیشہ گراں ہوتی ہے
دل پہ جب بوجھ ہو نیند آئے تو کیوں کر آئے
پلکیں جس وقت جھپکتی ہیں، اذاں ہوتی ہے
کرکے زخمی دل و جاں ہائے وہ کہنا تیرا
"یہ بتا دیجیے تکلیف کہاں ہوتی ہے"
میں ہوں سوکھا سا شجر جلتے ہوئے بن میں حبیب
فصلِ گل بھی مجھے تمہید خزاں ہوتی ہے