دن جوانی کے گنوا کر رو دیئے

یہ کلام آپ قارئین کو کیسا لگا؟

  • اچھا نہیں ہے

    Votes: 0 0.0%
  • پتہ نہیں

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    3

Raza Qaseer

محفلین
دن جوانی کے گنوا کر رو دئیے
پیار میں سب کچھ لٹا کر رو دیئے
تُو نہ آیا تو تری تصویر کو
ہجر کی باتیں سنا کر رو دیئے
ہم کبھی فرقت میں روئے اور کبھی
سامنے اُن کو بیٹھا کر رو دیئے
ڈائری میں جا بجا صفحات پر
تیری تصویریں بنا کر رو دیئے
اُن کا دل رکھنے کی خاطر میں ہنسا
وہ مگر مجھ کو ہنسا کر رو دیئے
تیری رسوائی سے ڈرتے ہیں بہت
اس لئے شمعیں بجا کر رو دیئے
رات بھر ذیشان ؔ اپنے آپ کو
غم کی سولی پر چڑھا کر رو دیئے
 

الف عین

لائبریرین
ابھی سے اتنا مت روو، عمر پڑی ہے رونے کے لئے!!
شمعیں ”’بجا‘ کر شاید مپوزنگ کی غلطی ہے۔ ’بجائے ’بجھا‘ کے
اسی طرح ’بیٹھا‘ کا نہیں ’بٹھا‘ کا محل ہے
 
Top