دنیا کے سو بڑے آدمی۔ محمد ﷺ سرفہرست، مائیکل ہارٹ تمہاری حق گوئی کو سلام ۔۔۔جمال خان

سیما علی

لائبریرین
دنیا کے سو بڑے آدمی۔ محمد ﷺ سرفہرست، مائیکل ہارٹ تمہاری حق گوئی کو سلام ۔۔۔

جمال خان


March 10,2020

8 میں جب معروف امریکی مصنف اور ماہر طبیعات مائیکل ہارٹ کی کتاب ” دنیا کے سو عظیم انسان ” مارکیٹ میں آئی تو ہر طرف ایک طوفان برپا ہوگیا اور جہاں لوگوں نے مصنف کی اس کتاب میں مرتب کی گئی 100 عظیم انسانوں کی فہرست پر انگلیاں اٹھائیں، وہیں پر ایک بڑا اعتراض تعصب کی عینک پہنے ہوئے لوگوں کی جانب سے یہ سامنے آیا کہ مائیکل ہارت نے اللہ کے آخری پیغمبرمحمد ﷺ کو اس فہرست میں پہلے نمبر پر کیوں منتخب کیا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آپ ﷺ کے بعد تیسرے نمبر پر کیوں جگہ دی۔ دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھلا یہ کیسے گوارا تھا کہ مسلمانوں میں سے کسی بھی شخصیت کو اتنا بڑا مقام دیا جائے ۔۔ مگر جب مائیکل ہارٹ نے ان سے یہ کہا کہ چلو پھر مجھے کوئی اور ایسی شخصیت کے بارے میں بتادو ،جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم پلہ ہو تو اس کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا ۔

اس طرح کے دوسرے تلخ سوالات کا تو جو خوبصورت جواب کتاب کے مصنف مائیکل ہارٹ نے دیا، اس کے ذکر سے پہلے یہاں ہمارے لئے یہ امر انتہائی دلچسپی اور حیرت کا باعث ہوگا کہ جہاں ایک طرف تو مائیکل ہارٹ نے فزکس میں ماسٹر اور پھر پرنسٹن یونیورسٹی سے علم فلکیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں بلکہ طویل عرصے تک معروف امریکی ادارے ’’ناسا‘‘ کے ساتھ کام بھی کرتا رہا۔ اس دوران مختلف سائنسی موضوعات پر ریسرچ مضامین بھی لکھتا رہا۔ ہارٹ کی مختلف سائنسی تحقیق سے متعلق کتابیں بھی شائع ہوتی رہیں۔ وہیں پر ہم دیکھتے ہیں کہ وہ ایک کٹر سفید فام نسل پرست تھا۔ اس حد تک کہ اس نے 1996 میں ایک کانفرنس کے دوران اپنی تقریر میں یہ تجویز پیش کی تھی کہ امریکہ کو چار مختلف ریاستوں میں ضم کردیا جائے۔
1: White State 2: Black State 3: Hispanic State 4: Integrated Mixed- race state.
اپنی کتاب میں وہ محمد ﷺ کو کیوں پہلے نمبر پر رکھتا ہے، اس کے اپنے الفاظ میں ۔۔۔۔ حضرت محمدﷺ تاریخ کی واحد ہستی ہیں جو مذہبی اور دنیاوی دونوں محاذوں پر کامیاب رہیں۔ آپؐ نے دنیا کے عظیم مذاہب میں سے ایک کی بنیاد رکھی اور اسے پھیلایا۔ آپؐ ایک انتہائی مؤثر راہنما ثابت ہوئے۔ آج تیرہ سو برس گزرنے کے باوجود ان کے اثرات انسانوں پر ہنوز مسلم اور گہرے ہیں۔
مائیکل ہارٹ کی کتاب میں شامل اکثریت ایسے عظیم افراد کی ہے جو کہ اس لحاظ سے خوش قسمت تھے کہ وہ دنیا کے بڑے بڑے تہذیبی مراکز میں پیدا ہوئے اور ایسے معاشرے میں پلے بڑھے جو عموماً اعلیٰ تہذیب یافتہ یا سیاسی طور پر مرکزی حیثیت کی اقوام تھیں ۔ مگر میرے نبی کی عظمت کو سلام کہ آپؐ نے ایک ایسے معاشرے میں آنکھ کھولی جو کہ تجارت فنون اور علم کے مراکز سے بہت دور ایک دقیانوس قبائلی اور جاہلانہ رسم و رواج رکھنے والا معاشرہ تھا۔

مگر یہ آپؐ ہی کی ذات مبارکہ تھی کہ جنہوں نے جہالت کے اندھیروں میں روشنی کی شمع جلاکر عرب کے ” بدوؤں” کو اپنے وقت کی عظیم الشان مملکتوں کے شہنشاہوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت عطا کردی ۔

مائیکل ہارٹ تیری اس سچائی اور حق گوئی کو سلام کہ نسل پرست ہونے کے باوجود اور اپنے ہم مذہب لوگو ں کی شدید مخالفت نظر انداز کرتے ہوئے اور اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے میرے نبی ﷺ کو وہ مقام دیا کہ آج اس کتاب کی اشاعت کے 42 برس بعد بھی دنیا اس عظیم ہستی کے مقابلے میں کسی اور ہستی کو یہ مقام اور مرتبہ دینا تو دور کی بات ایسا سوچنے کی بھی جسارت نہیں کرسکتی!

مائیکل ہارٹ جب تمھارے قلم سے میرے نبی کی مدح سرائی بیان ہورہی ہوگی تو اس وقت یقیناً ساری کائنات تمھارے الفاظ تمھاری سوچ تمھارے انتخاب پر صدائے آفرین بلند کر رہی ہوگی۔ جب تم میرے نبی ﷺ کے بارے میں سوچ رہے ہو گے تو اس وقت بھی تمھارے جیسے نسل پرست نے میرے نبی ﷺ کو صرف اس لئے ہی نہیں فہرست میں سب سے اوّل نمبر پر رکھا ہوگا کہ حضرت محمدﷺ تاریخ کی واحد ہستی ہیں جو مذہبی اور دنیاوی دونوں محاذوں پر کامیاب رہی ہیں بلکہ تمھارے ذہن کے کسی گوشے سے اس عظیم ہستی کے رحمت العالمین ہونے کی گواہی بھی مسلسل مل رہی ہوگی، تم نے کچھ دیر کے لیے قلم کو لکھنے سے روکا بھی ہوگا ،یہ سوچ کر کہ شاید کوئی اور ایسی ہستی بھی ہو جو میرے نبی کی جگہ فہرست میں پہلے نمبر پر آ سکے، مگر تمھارے اندر جب یہ سوالات اُمنڈ رہے ہوں گہ کہ ” ہے کوئی اور عظیم انسان ،عظیم ہستی جو میرے سوہنے نبی جیسی ہو کہ۔۔۔ہر ذی روح کے لئے رحمت مجسم ہو ۔۔ہے کوئی سر سے پاؤں تک مجسمہ رحمت۔۔
ہے کوئی اور محمدﷺ جیسا کہ جس کے صاف ستھرے اجلے بدن اور شفاف لباس پر کچرے کا پورا ٹوکرا انڈیل دیا جائے اور جواب میں وہ صرف اپنی خوبصورت مسکراہٹ کا تحفہ دے ۔
۔ہے کوئی محمدﷺ جیسا کہ جب طائف کے غنڈوں اور بد معاشوں نے پتھراؤ کرکے میرے نبی اکرم ؐ کا جسد مبارک خون میں نہلا دیا ہو اور حضرت جبرائیل علیہ السلام آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوں اور کہیں کہ اگر آپؐ حکم فرمائیں تو دونوں طرف کے پہاڑوں کو آپس میں ملا دوں تاکہ یہ ساری قوم اس میں کچل کر ہلاک ہو جائے۔ مگر میرے نبی اکرم ؐ نے اس موقع پر ارشاد فرمایا ۔۔
نہیں مجھے دنیا میں رحمت العالمین بناکر بھیجا گیا ہے میں انہیں معاف فرماتا ہوں۔

ہارٹ، جب تم اپنی کتاب میں نبی اکرم ؐ کو 100عظیم انسانوں میں سرفہرست رکھ رہے ہو گے تو تمھارا دل ودماغ اس بات کی گواہی بھی دے رہا ہوگا کہ ہے کوئی محمدﷺ جیسا منصف کہ جب انصاف کرنے پر آتا ہے تو خدا کو گواہ بناکر اپنی لاڈلی بیٹی کے بھی ہاتھ کاٹنے کا بھرے مجمعے میں اعلان کردیتا ہے ۔مائیکل ہارٹ شاید اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے تم نے کچھ دیر پھر توقف کیا ہو لیکن پھر تمھارے من سے آواز آئی ہوگی کہ۔۔ہے کوئی محمدﷺ جیسی ہستی کہ مکہ مکرمہ میں جن لوگوں نے نبی کے پیاروں کی لاشوں کی بے حرمتی کی ہو، آپ کو بدترین جسمانی اور روحانی اذیتیں دی ہوں، مگر فتح مکہ کے موقع پر آپ اپنے ان تمام خون کے پیاسے دشمنوں کے لئے ایک لمحہ ضائع کیے بغیر معافی کا اعلان عظیم فرما دیں ۔

مائیکل ہارٹ تمھارا ارادہ شاہد پھر ڈگمگایا ہو کہ میرے لوگ مجھے کیا کہیں گے کہ میں ایک سفید نسل پرست عیسائی، محمد ﷺکو حضرت عیسیٰ پر ترجیح دے رہا ہوں مگر تمھارے اندر سے پھر آواز آئی ہوگی کہ،ہے کوئی ایسا عظیم سپہ سالار کہ جنگ کے دوران جب اس کے ساتھی بھوک اور پیاس کی شکایت لیکر آئیں کہ نقاہت کی وجہ سے لڑائی جاری رکھنا ممکن نہیں اور وہ انہیں اپنی قمیض اٹھاکر دکھائیں کہ دیکھو مجھے کہ میرا اپنا پیٹ بھی تو بھوک سے پسلیوں کے ساتھ جالگا ہے ۔۔ ہارٹ جب تمھارا قلم کسی مقام پر آکر رکا ہوگا اور اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کیا ہوگا تو تمہارے کانوں میں ہواؤں نے پھر سرگوشی کی ہوگی کہ،ہے کوئی ایسا منتظم اعلی ٰ کہ جس کی سیرت طیبہ کی دینی اہمیت، علمی اہمیت، تاریخی اہمیت،معاشی اہمیت،عصری و بین الاقوامی اہمیت، آئینی ودستوری اہمیت، ریاستی اہمیت، انتظامی اہمیت، سائنسی اہمیت، تہذیبی و ثقافتی اہمیت، نظریاتی و انقلابی اہمیت قیامت تک کے لئے لازوال ہو۔۔ بھلا ہے کوئی ایک بھی اس جیسا ۔۔۔

مائیکل ہارٹ ایک مرتبہ پھر تمھاری جرات ،تمھاری سچائی ،تمھارے ضمیر کی آواز کو سلام کہ تم نے غیر مسلم نسل پرست ہونے کے باوجود محمد ﷺ کو فہرست میں پہلے نمبر پر رکھ کے پوری کائنات کو اپنا گواہ بنا لیا اور روز محشر تمھارا کیا مقام ہوگا، اس کے لئے محمد ﷺ کے ہر امتی کو انتظار رہے گا ۔

دنیا کے سو بڑے آدمی۔ محمد ﷺ سرفہرست، مائیکل ہارٹ تمہاری حق گوئی کو سلام ۔۔۔جمال خان | مکالمہ
 
Top