دنیا کی پہلی مصنوعی ’تھری ڈی‘ آنکھ

جاسم محمد

محفلین
دنیا کی پہلی مصنوعی ’تھری ڈی‘ آنکھ
ویب ڈیسک اتوار 14 جون 2020
2050396-droboticeyex-1592045479-388-640x480.jpg

یہ پہلی مصنوعی آنکھ ہے جو کئی طرح کے پیچیدہ حصوں کو گولائی میں ترتیب دے کر ایجاد کی گئی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)


ہانگ کانگ: ایچ کے ایس یو ٹی (ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) کے سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین نے ایک ایسی مصنوعی آنکھ بنا لی ہے جو قدرتی آنکھ جیسی گول یعنی ’’تھری ڈی‘‘ ہے۔ اسے انہوں نے ’’ای سی آئی‘‘ یا ’’الیکٹروکیمیکل آئی‘‘ کا نام دیا ہے۔

اس سے پہلے تک مصنوعی آنکھ کے جتنے بھی نمونے تیار کیے گئے، ان سب میں سپاٹ (2D) سی سی ڈی/ ڈیجیٹل کیمروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ پہلی مصنوعی آنکھ ہے جو کئی طرح کے پیچیدہ حصوں کو گولائی میں ترتیب دے کر ایجاد کی گئی ہے؛ بالکل اسی طرح جیسے قدرتی آنکھ ہوتی ہے۔

3d-robotic-eye-01-1592045395.jpg


خاص بات یہ ہے کہ جس طرح قدرتی (بشمول انسانی) آنکھ میں پردہ چشم کے بالکل پیچھے اعصاب کا ایک گچھا ہوتا ہے جو دوسرے مختلف اعصاب سے ہوتا ہوا دماغ تک پہنچتا ہے اور بصارت کا احساس پیدا کرتا ہے، ٹھیک اسی طرح الیکٹروکیمیکل آئی میں بھی مائع دھات پر مشتمل ’’اعصاب‘‘ ہوتے ہیں جو اس سے دیکھے جانے والے منظر کو ڈسپلے ڈیوائس یا اسکرین تک پہنچاتے ہیں۔

3d-robotic-eye-02-1592045398.jpg


فی الحال اس آنکھ سے حاصل ہونے والا عکس خاصا دھندلا ہے لیکن اسے تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھری ڈی مصنوعی آنکھ سے بننے والے عکس کا دارومدار اس سے منسلک مائع دھاتی اعصاب کی تعداد پر ہے۔ مستقبل میں جیسے جیسے یہ تعداد بڑھے گی، ویسے ویسے اس آنکھ کا منظر بھی واضح ہوتا جائے گا، یہاں تک کہ مصنوعی تھری ڈی آنکھ سے دیکھا جانے والا منظر، انسانی آنکھ سے بھی زیادہ بہتر اور بھرپور ہوجائے گا۔

مصنوعی تھری ڈی آنکھ کے اس اوّلین نمونے یا پروٹوٹائپ کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’نیچر‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
World's first spherical artificial eye has 3D retina
 
Top