فرخ
محفلین
السلام و علیکم
ابن انشاء کی یہ غزل آخر مجھے مل ہی گئی۔
نصرت فتح علی خان کی آواز میںملاحظہ کیجئے:
دل نے ہمارے بیٹھے بیٹھے کیسے کیسے روگ لگائے
تم نے کسی کا نام لیا اور آنکھوں میں اپنی آنسو آئے
جتنی زبانیں، اتنے قصے، اپنی اداسی کے کارن کے
لیکن لوگ ابھی تک یہ سادہ سی پہیلی بوجھ نہ پائے
عشق کیا ہے؟ کس سے کیا ہے؟ کب سے کیا ہے؟ کیسے کیا ہے؟
لوگوں کو اک بات ملی، اپنے کو تو لیکن رونا آئے
راہ میں یونہی چلتے چلتے ان کا دامن تھام لیا تھا
ہم ان سے کچھ مانگیں چاہے، ہم سے تو یہ سوچا بھی نہ جائے
نجم سحر کے چہرے سے انشاء اتنی بھی امیدیں نہ لگائو
ایسا بھی ہم نے دیکھا ہے اکثر رات کٹے اور صبح نہ آئے
ابن انشاء
ابن انشاء کی یہ غزل آخر مجھے مل ہی گئی۔
نصرت فتح علی خان کی آواز میںملاحظہ کیجئے:
دل نے ہمارے بیٹھے بیٹھے کیسے کیسے روگ لگائے
تم نے کسی کا نام لیا اور آنکھوں میں اپنی آنسو آئے
جتنی زبانیں، اتنے قصے، اپنی اداسی کے کارن کے
لیکن لوگ ابھی تک یہ سادہ سی پہیلی بوجھ نہ پائے
عشق کیا ہے؟ کس سے کیا ہے؟ کب سے کیا ہے؟ کیسے کیا ہے؟
لوگوں کو اک بات ملی، اپنے کو تو لیکن رونا آئے
راہ میں یونہی چلتے چلتے ان کا دامن تھام لیا تھا
ہم ان سے کچھ مانگیں چاہے، ہم سے تو یہ سوچا بھی نہ جائے
نجم سحر کے چہرے سے انشاء اتنی بھی امیدیں نہ لگائو
ایسا بھی ہم نے دیکھا ہے اکثر رات کٹے اور صبح نہ آئے
ابن انشاء