دل جو دیوانہ نہیں ا

شاھد رضا

محفلین
دل جو دیوانہ نہیں آخر کو دیوانہ بھی تھا
بھُولنے پر اس کو جب آیا تو پہچانا بھی تھا

جانیے کس شوق میں رشتے بچھڑ کر رہ گئے
کام تو کوئی نہیں تھا پر ہمیں جانا بھی تھا

اجنبی سا ایک موسم ایک بے موسم سی شام
جب اُسے آنا نہیں تھا جب اُسے آنا بھی تھا

جانیے کیوں دل کی وحشت درمیاں میں آ گئی
بس یونہی ہم کو بہکنا بھی تھا بہکانا بھی تھا

اک مہکتا سا وہ لمحہ تھا کہ جیسے اک خیال
اک زمانے تک اسی لمحے کو تڑپانا بھی تھا
شاھد رضا ۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top