درود

نور وجدان

لائبریرین
درود بھیجنا تو سعادت ہے اور جو بھیجتا ہے وہ سعید ہے. جس کا قبول ہو وہ مسعود ہے. جس نے ادا کیا وہ شاہد ہے، جس نے شہید کو پالیا اس نے ظاہر و باطن ایک کرلیا. جس کا درون و بیرون میں اک ذات کی جلوہ گری کا عکس ملا، وہ عکس مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیے ہے. اس کے حسن کی بے مثال کاریگری میں خدا کی سوچ و ارادہ شامل رہا ہے. خدا وہ ہے جس نے یہ کائنات بنائی ہے. خدا وہ ہے جس نے تمھیں بنایا ہے. خدا وہ ہے جس نے ادراک کی بلندی سے فہیم کیا اور تم پر کئی در وا کیے. تم بھی چلو اس کی جانب تاکہ تحفہ ایزد ملا. حق خوش ہوتا ہے جب "میم " سے "الف " اور "الف " سے "میم " تلک کی بات ہے. یہ سجدہ ہوتا ہے. جب میں نہیں ہوتا تو، تو ہوتا ہے، جب تو ہوتا ہے تو کون نہیں ہوتا ہے. ہر جانب ترا رنگ. درون کی تمام صورتیں عیاں ہوجاتی ہیں. گویا شمس طلوع ہو رہا ہے. طالعِ شمع پر مطلع کیا ہے؟ اک نام ہے "مصطفوی چراغ " صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. قسم لیل کی جس نے راز کی حفاظت کی، قسم دن کی راز والے کو صبح ملی
عطار فروش کے پاس نہیں جانے سے بہتر ہے کہ اپنے من کے عطر سے خود کو بھر لو ...عطر کبھی بکتا نہیں، عطر ہبہ ہوتا ہے. یہ تم میں ہے. حق کی عیانی نے مہر ضوفشانی ہے، ترجمانی کی یے کہ رگ رگ میں وضو ہوتا ہے اور رگ رگ میں آیت کھلتی ہے. رگ رگ میں کلمہ ہوتا ہے، رگ رگ میں جلوہ ہوتا ہے. رگ کا ظاہر و باطن ایک ہوجاتا ہے. تب قسم اس شمشیر کی جو سینے میں قرار پکڑ لیتی ہے وہ حیدری تلوار یے. یہ احساس کی وہ کاٹ ہے جس نے بڑے بڑے ذی سواروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا. پینے والے نے امرت کا پیالہ پیا اور کہا

ھو البقاء!
ھو البقاء محو لقا، لب حیا عکس دلربا، زینت سیدہ بی بی جانم، شہِ دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ..تمنائے فنائے راہ عاشقاں، جسم فانی میں رہے باقی باللہ .... حق کے چشم و چراغ یونہی راستے بناتے ہیں

تم میں حق کے چشم و چراغ ہیں تم ان کو پہچانو تاکہ تمھاری تاجوری کی جاسکے
اب رکو نہیں!
قیام میں رہو
اب چلو وادی البقاء
ہوجاؤ محو لقا
یہی تمنائے جان دلربا
یہی بات کی: مہرو شمس نے
جس کسی نے پایا ہے، صدقہ پایا ہے. جس نے دیا ہے ہے ان کی عطا سے دیا ہے. تمھارا ہونا تو اک حیلہ ہے کہ تم خود میں وسیلہ ہو اور وسیلے جب قبیلے سے جڑتے ہیں تو سردار وجود آتے ہیں. یہ شان ربی ہے کہ یہ حق کی صدی ہے. دل کہے ربی ربی! اور جب دل کہے تو سمجھو "میم " کا نشان ہے دل میں قرار پکڑا ہوا ہے. جس طرح حق درود بھیجتا ذاکر ہوتا ہے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کا ذکر کرتے ہیں، جب تم ذکر کرو تو سمجھو کہ تم نہیں وہ کرتے ہیں. تب جانو گے کہ تم تم نہیں، تم ایک حیلہ ہو جس کو وسیلہ کیا گیا ہے. جس کو طریقہ دیا گیا یے. جس کو شان سے نوازا گیا ہے کہ انسان کو جب شان دی جائے تو وہ کہے گا
حی علی الفلاح
آذان بلالی! آذان بلالی
ہلال احمر
یا حسین
ہلال احمر
یا حسین
 

سیما علی

لائبریرین
درود بھیجنا تو سعادت ہے اور جو بھیجتا ہے وہ سعید ہے. جس کا قبول ہو وہ مسعود ہے. جس نے ادا کیا وہ شاہد ہے، جس نے شہید کو پالیا اس نے ظاہر و باطن ایک کرلیا. جس کا درون و بیرون میں اک ذات کی جلوہ گری کا عکس ملا، وہ عکس مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیے ہے. اس کے حسن کی بے مثال کاریگری میں خدا کی سوچ و ارادہ شامل رہا ہے. خدا وہ ہے جس نے یہ کائنات بنائی ہے. خدا وہ ہے جس نے تمھیں بنایا ہے. خدا وہ ہے جس نے ادراک کی بلندی سے فہیم کیا اور تم پر کئی در وا کیے. تم بھی چلو اس کی جانب تاکہ تحفہ ایزد ملا. حق خوش ہوتا ہے جب "میم " سے "الف " اور "الف " سے "میم " تلک کی بات ہے
اس کا حکم خود اللہ تعالیٰ کی طرف سے قرآن پاک میں بڑے پیارے اور مؤثر انداز میں دیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ان اللّٰہ وملٰئکتہ یصلون علی النبی، یا یھا الذین اٰمنوا صلوا علیہ وسلموا تسلیما ۔
"بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں اس پیغمبر پر ،اے ایمان والو!تم بھی آپ پر رحمت بھیجو اور خوب سلام بھیجا کرو۔"( الاحزاب56 )۔

بے شک بے شک درود بھیجنا سعادت ہے ۔۔۔۔
یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے
دکھوں بلاوں کی میرے بھی شام ہو جائے

میں حسن آقا کے ہر زاوئیے پہ نعت لکھوں
مجھے جو جلوہ ماہ تمام ہو جائے

عطا ہو طوق گدائی حضورﷺ مجھ کو اگر
تو دوجہانوں میں میرا بھی نام ہو جائے

نظر ہو گنبدِ خضری پہ اور موت آئے
کہ اس طرح سے یہ لطف دوام ہو جائے

یہ آرزو ہے قیامت میں آپ سے یہ کہوں
حضورﷺ آپ کے ہاتھوں سے جام ہو جائے

میں چاہتا ہوں فرشتے بھی قبر میں یہ کہیں
کہ اٹھ خلیل درود و سلام ہو جائے۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
اللہ تعالیٰ نہ صرف خود اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتا ہے بلکہ اس نے فرشتوں اور اہل ایمان کو بھی پابند فرما دیا ہے کہ سب میرے محبوب پر درود و سلام بھیجیں۔
’’سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا : یارسول اللہ ﷺ میںآپ ﷺ پر کثرت سے درودبھیجتا ہوں‘ اپنی دعا میں کتنا وقت درود کیلئے وقف کروں؟آپ ﷺنے فرمایا: جتنا تو چاہے۔ میں نے عرض کیا: کیا ایک چوتھائی صحیح ہے؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا:جتنا توچاہے لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو تیرے لیےاچھا ہے۔ میں نے عرض کیا: دو تہائی مقرر کردوں؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا: جتنا تو چاہے‘ لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو تیرے ہی لیے بہتر ہے۔ میں نےعرض کیا: میں اپنی ساری دعا کا وقت درود کے لیے وقف کرتا ہوں۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: یہ تیرے سارے دکھوںاور غموںکیلئے کافی ہوگااور تیرے گناہوںکی بخشش کا باعث ہوگا۔ ‘‘حوالہ: سنن الترمذی، رقم الحدیث: 2457، سلسلة الاحدیث الصحیحة: 954، فضل الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیه والسلم
وہ دانائے سُبل، ختم الرسل، مولائے کل جس نے
غبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادیٔ سینا!
نگاہِ عشق و مستی میں وہی اوّل وہی آخر
وہی قرآں‘ وہی فرقاں‘ وہی یٰسین‘ وہی طہٰ
 

سیما علی

لائبریرین
کائنات کی ہر چیز تو اللہ تعالیٰ کی پاکی اور تعریف بیان کرتی ہے جیسا کہ ارشاد ہے ’’ وان من شیء الا یسبح بحمدہ ‘‘ ( سورۃ اسراء،آیت44 ) لیکن اللہ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق اپنے محبوب کی ثنا و تعریف کرتا ہے اور رحمت خاص مسلسل بھیجتا ہے اور فرشتے ہر وقت اس کی دعا میں مشغول رہتے ہیں' اسی سے آپ کا رتبہ اور آپ کی محبوبیت عند اللہ ظاہر ہوتی ہے:
کس کی طاقت ہے کہ مدحت میں زبان کھول سکے
جب خدا آپ ہو قرآن میں ثنا خواں ان کا
 

سیما علی

لائبریرین
راز یہ ہےکہ جس شخص نے کائنات
‏میں حضور پاکﷺ کا ذکر دیکھا
‏اور حضور پاکﷺ کا ذکر کیا
‏وہ اس کائنات کے راز کو پا گیا !

‏"محبت سے درود شریف پڑھیں"

‏💚 اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا وَ مَولَانَا
‏مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِه وَ صَحْبِه وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ

6z4Khcm.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
سبحان اللہ
‏پیارے رب نے درود کی ترغیب کس طرح دی ھے کہ
‏میں اور میرے فرشتے درود شریف بھیجتے ھیں
‏تو اے مسلمانو آپ بھی بھیجو

‏القرآن الکریم:
‏بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی کریم (ﷺ) پر درود بھیجتے ہیں۔
‏اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجا کرو۔
‏﴿سورہ احزاب،56﴾
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نےفرمایا :

‏جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمت نازل فرمائے گا ۔

‏(صحیح مسلم، ۹۱۲)
 
Top