'دبکہ' - فلسطینی لوگوں کا لوک رقص

حسان خان

لائبریرین
دبکہ بلادالشام کے عرب ممالک یعنی مقبوضہ فلسطین، لبنان، اردن اور شام کے لوگوں کے لوک رقص کا نام ہے۔ اس رقص کی ابتداء ان ممالک کے دیہاتوں اور قصبوں کے لوگوں اور پاس مقیم بدوی قبائیلیوں میں ہوئی تھی۔ یہ ایک خطی اور دائروی رقص ہے جس میں لوگ حاضرین کے سامنے صف بنا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور پھر تال کی آواز پر پاکوبی کرتے ہیں۔ اس میں ایک شخص رئیس ہوتا ہے جسے 'لویح' کہا جاتا ہے۔ عموماً یہ رئیس لوگوں کو پُرجوش رکھنے کے لیے تسبیح یا کوئی اور چیز ہاتھوں میں لے کر گھماتا رہتا ہے۔ اس رقص کا اجرا عام طور پر شادیوں اور خاندانی اجتماعات میں کیا جاتا ہے۔ اب یہ رقص مقبوضہ فلسطین اور لبنان کے ثقافتی ورثے کے اہم ترین مظاہر میں شامل ہے۔
فلسطین کے لوگوں کی انسانیت کو سامنے لانے میں ان کی زندہ ثقافت کا تعارف بھی موثر ثابت ہوتا ہے۔
اس رقص کے بارے میں مزید پڑھیے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Dabke

مقبوضہ فلسطین کے شہر الخلیل میں فلسطینی نوجوان شادی کی تقریب میں دبکہ رقص کا ہنرمندانہ اجرا کرتے ہوئے:
www.youtube.com/watch?v=79Wo75Uwo_8
http://playit.pk/watch?v=79Wo75Uwo_8

جامعۂ کیلی فورنیا میں انجمنِ طلباء برائے انصاف در فلسطین کی تقریب میں ایک فلسطینی گروہ دبکہ پیش کر رہا ہے۔ ان لڑکے لڑکیوں نے اپنی کمروں اور اپنے شانوں پر جو چتکبرا رومال ڈالا ہوا ہے اسے 'کوفیہ' کہتے ہیں۔ یہ رومال دنیا بھر میں فلسطینی جدوجہد اور فلسطینیوں سے یکجہتی کی علامت ہے۔
www.youtube.com/watch?v=JL90nZnGiQQ
http://playit.pk/watch?v=JL90nZnGiQQ

فلسطینی گاؤں فقوعہ میں نوجوان لڑکے دبکہ رقص کرتے ہوئے۔۔۔
www.youtube.com/watch?v=PTfgwxIzC_4
http://playit.pk/watch?v=PTfgwxIzC_4

غزہ کے بچے اپنے ملک کے بارے میں گانا گاتے ہوئے اور دبکہ رقص کرتے ہوئے۔۔۔
www.youtube.com/watch?v=26BoqV4WylQ
http://playit.pk/watch?v=26BoqV4WylQ

یوٹیوب پر ڈھونڈنے پر مزید ویڈیوئیں مل جائیں گی۔
 
آخری تدوین:

عزیزامین

محفلین
دبکہ بلادالشام کے عرب ممالک یعنی مقبوضہ فلسطین، لبنان، اردن اور شام کے لوگوں کے لوک رقص کا نام ہے۔ اس رقص کی ابتداء ان ممالک کے دیہاتوں اور قصبوں کے لوگوں اور پاس مقیم بدوی قبائیلیوں میں ہوئی تھی۔ یہ ایک خطی اور دائروی رقص ہے جس میں لوگ حاضرین کے سامنے صف بنا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور پھر تال کی آواز پر پاکوبی کرتے ہیں۔ اس میں ایک شخص رئیس ہوتا ہے جسے 'لویح' کہا جاتا ہے۔ عموماً یہ رئیس لوگوں کو پُرجوش رکھنے کے لیے تسبیح یا کوئی اور چیز ہاتھوں میں لے کر گھماتا رہتا ہے۔ اس رقص کا اجرا عام طور پر شادیوں اور خاندانی اجتماعات میں کیا جاتا ہے۔ اب یہ رقص مقبوضہ فلسطین اور لبنان کے ثقافتی ورثے کے اہم ترین مظاہر میں شامل ہے۔
فلسطین کے لوگوں کی انسانیت کو سامنے لانے میں ان کی زندہ ثقافت کا تعارف بھی موثر ثابت ہوتا ہے۔
اس رقص کے بارے میں مزید پڑھیے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Dabke

مقبوضہ فلسطین کے شہر الخلیل میں فلسطینی نوجوان شادی کی تقریب میں دبکہ رقص کا ہنرمندانہ اجرا کرتے ہوئے:
www.youtube.com/watch?v=79Wo75Uwo_8
http://playit.pk/watch?v=79Wo75Uwo_8

جامعۂ کیلی فورنیا میں انجمنِ طلباء برائے انصاف در فلسطین کی تقریب میں ایک فلسطینی گروہ دبکہ پیش کر رہا ہے۔ ان لڑکے لڑکیوں نے اپنی کمروں اور اپنے شانوں پر جو چتکبرا رومال ڈالا ہوا ہے اسے 'کوفیہ' کہتے ہیں۔ یہ رومال دنیا بھر میں فلسطینی جدوجہد اور فلسطینیوں سے یکجہتی کی علامت ہے۔
www.youtube.com/watch?v=JL90nZnGiQQ
http://playit.pk/watch?v=JL90nZnGiQQ

فلسطینی گاؤں فقوعہ میں نوجوان لڑکے دبکہ رقص کرتے ہوئے۔۔۔
www.youtube.com/watch?v=PTfgwxIzC_4
http://playit.pk/watch?v=PTfgwxIzC_4

غزہ کے بچے اپنے ملک کے بارے میں گانا گاتے ہوئے اور دبکہ رقص کرتے ہوئے۔۔۔
www.youtube.com/watch?v=26BoqV4WylQ
http://playit.pk/watch?v=26BoqV4WylQ

یوٹیوب پر ڈھونڈنے پر مزید ویڈیوئیں مل جائیں گی۔
ہمیشہ کی طرح لا جواب معلومات پر شکریہ
 

arifkarim

معطل
بہت خوب،،، آپ کے یہودی بھی دوست ہیں،،،، اچھا لگا۔

اسمیں اچھنبے کی کیا بات ہے؟ یہاں مغرب میں مذہب پوچھ کر جان پہنچان یا دوستی نہیں کی جاتی۔ کالج کے زمانہ میں ایک روسی نژاد دوست نے آخری دن جب ہم ایک دوسرے کو الوداع کہہ رہے تھے ذکر کیا کہ اسکے اباؤاجداد ہولوکاسٹ یعنی یہودیوں کی نسل کشی میں مارے گئے تھے۔ اور ہم یہی سمجھتے رہے کہ حضرت دہریہ ہیں جبکہ موصوف کٹر یہودی نکلے۔ کہتے تھے ایک دن آئے گا جب وہ اسرائیلی فوج میں جاکر "اپنے" وطن کا دفاع کرے گا۔ :)
 

محمد اسلم

محفلین
اسمیں اچھنبے کی کیا بات ہے؟ یہاں مغرب میں مذہب پوچھ کر جان پہنچان یا دوستی نہیں کی جاتی۔ کالج کے زمانہ میں ایک روسی نژاد دوست نے آخری دن جب ہم ایک دوسرے کو الوداع کہہ رہے تھے ذکر کیا کہ اسکے اباؤاجداد ہولوکاسٹ یعنی یہودیوں کی نسل کشی میں مارے گئے تھے۔ اور ہم یہی سمجھتے رہے کہ حضرت دہریہ ہیں جبکہ موصوف کٹر یہودی نکلے۔ کہتے تھے ایک دن آئے گا جب وہ اسرائیلی فوج میں جاکر "اپنے" وطن کا دفاع کرے گا۔ :)
محترم! مجھے تو خوشی ہوئی کہ کوئی مسلم کسی یہودی سے اچھے تعلقات رکھتاہے۔۔۔۔ تعجب تو اب بہتوں کو ہوگا۔
 

arifkarim

معطل
محترم! مجھے تو خوشی ہوئی کہ کوئی مسلم کسی یہودی سے اچھے تعلقات رکھتاہے۔۔۔۔ تعجب تو اب بہتوں کو ہوگا۔
اسرائیل میں لاکھوں مسلمان و یہود ایک ہی شہر،گلی کوچے میں رہتے ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں:
Arab_population_israel_2000_en.png


اسرائیل کے عرب شہر،قصبے اور گاؤں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Arab_localities_in_Israel
 
Top