داڑھی

مرزا محمود سرحدی اردو مزاح کا ایک معتبر نام ہے۔ انہیں صوبہ سرحد کا اکبر بھی کہا جاتا ہے ان کا ایک قطعہ پیش خدمت ہے۔


داڑھی رکھ تو شیخ جی انساں
سایہء زلف میں نہیں سوتا
ریش پر ہاتھ پھیر کر بولے
داڑھی والے کا دل نہیں ہوتا

ایک اور قطعہ میں خودی پر کچھ یوں‌طنز کرتے ہیں۔

ہم نے اقبال کا کہا مانا
اور فاقوں کے ہاتھوں مرتے رہے
جھکنے والوں نے رفعتیں‌ پائیں
ہم خودی کو بلند کر تے رہے
 

سیفی

محفلین
السلام علیکم محترم وہاب اعجاز خان صاحب۔۔۔۔۔۔

کوشش کریں کی دین کے کسی ادنیٰ سے ادنیٰ رکن کا بھی مذاق اڑانے والی تحریر پیش نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگرچہ آپ کا مقصود داڑھی کا طنز اڑانا نہیں ہوگا مگر اس کو پڑھ کر آگے کہیں نقل کرنے والے نے اس کو بحیثیتِ طنز کے استعمال کیا تو ایمان سلب ہوجانے کا خطرہ ہے۔۔۔۔

تمام مکاتیب کے نزدیک دین کے کسی ادنیٰ سے ادنیٰ رکن کا مذاق اڑانے سے ایمان سلب ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب کو سمجھ عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔۔آمین

وما علینا الا البلاغ
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم محترم وہاب اعجاز خان صاحب۔۔۔۔۔۔

کوشش کریں کی دین کے کسی ادنیٰ سے ادنیٰ رکن کا بھی مذاق اڑانے والی تحریر پیش نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگرچہ آپ کا مقصود داڑھی کا طنز اڑانا نہیں ہوگا مگر اس کو پڑھ کر آگے کہیں نقل کرنے والے نے اس کو بحیثیتِ طنز کے استعمال کیا تو ایمان سلب ہوجانے کا خطرہ ہے۔۔۔۔

تمام مکاتیب کے نزدیک دین کے کسی ادنیٰ سے ادنیٰ رکن کا مذاق اڑانے سے ایمان سلب ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب کو سمجھ عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔۔آمین

وما علینا الا البلاغ
درست کہا آب نے ایک لفظ بھی اگر کسی کی دل آزاری کا سبب بنتا ہے ۔۔۔داڑھی کی شرعی حیثیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے !!!! احتیاط لازم ہے ۔۔۔۔۔۔
 
Top