خیبرپختون خوا میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت

جاسم محمد

محفلین
خیبرپختون خوا میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت
ویب ڈیسک جمعرات 22 اگست 2019
1785568-oilandgase-1566483270-975-640x480.jpg

تیل و گیس کے ذخائر کوہاٹ میں ٹل بلاک سے دریافت ہوئے ہیں، پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ ۔ فوٹو:فائل


پشاور: کوہاٹ میں ٹل بلاک سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی عوام کے لئے خوشخبری ہے کہ قدرتی ذخائر سے مالا مال صوبے خیبرپختون خوا کے ضلع کوہاٹ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، جن سے یومیہ ایک ہزار 844 بیرل خام تیل حاصل کیا جاسکے گا۔

پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ کے مطابق کوہاٹ میں ٹل بلاک سے تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت ہوئے ہیں، جانچ میں مکوڑے ڈیپ ٹو کنویں سے 18.25 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور یومیہ 1844 بیرل خام تیل کے ذخائر بھی ملے ہیں، اور اس حوالےسے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو آگاہ کردیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت سے پاکستان کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی اور نئی دریافت سے آئل سیکٹر پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
 

یاقوت

محفلین
کاش کہ عوام کو ملکی معدنیات و زمینی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ملکی عوام کو بھی کوئی ریلیف ملتا۔ آئے روز خبریں تو سنتے ہیں کہ فلاں جگہ سے فلاں ملا لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ عوام کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔اللہ جانے کہاں جاتا ہے اتنا پیسہ۔
ریکوڈک سے سونے کے ذخائر دریافت ہوئے لیکن آج کسی کو علم ہے کہ اسکا کیا بنا؟؟ اس سے ملکی معشیت کو کیا فائدہ ہوا؟؟؟ وہ ٹھیکہ کسے ملا ؟؟؟ کیسے ملا؟؟؟ کن شرائط پر ملا؟؟ ہم سنتے ہیں ، تالیاں پیٹے ہیں، دوچار دن آہ واہ ٹھاہ کرتے ہیں پھر فیسبکیات ،ویٹس اپیات وغیرہ میں مگن ہو جاتے ہیں اور جن کے حوالے ہم نے اپنی اور آئندہ نسلوں کی تقدیر کی ہوتی ہے وہ اپنا کھیل پوری تندہی کے ساتھ کھیلتے ہیں ۔
 

یاقوت

محفلین
جی ہاں اس پر پاکستانی قوم کو حال ہی میں 6 ارب ڈالر کا ٹیکہ لگا ہے۔

یہ تو ان دیگوں کا ایک چاول ہے نمونے کےطور پر جو 72 سالوں سے سیاسی جماعتیں اور انکے قزاق راہنما اس نادان قوم کو پکا کر کھلاتے چلے آرہے ہیں۔
پتہ نہیں پھر ہم روتے کس بات پر ہیں؟؟ جہاں اپنا اور اپنی نسلوں کے آئندہ 5 سالوں کا سارا معاشرتی و معاشی مستقبل صرف اس بات پر لٹیروں کے حوالے کر دیا جائے کہ"" میاں صاحب خود چل کر آئے ہیں ووٹ تو اب میاں صاحب کا ہی ہے"" وہاں ہم بعد میں حق ،حقوق اور معاشی انصاف کی دہائی دیتے پھریں یہ پاگل کی بڑ تو ہوسکتی ہے لیکن کسی صاحب عقل کا طرز نہیں ۔
اے راہبر یقین جو تیری راہبری میں ہو
تو مڑ مڑ کے دیکھتا کیوں کارواں چلے
 
آخری تدوین:
Top