نصیر الدین نصیر خلیفہ اوّل، سیدنا صدیقِ اکبر(رضی اللہ تعالیٰ عنہ)..

یوسف سلطان

محفلین
مُسّلَم ہے محمدؐ سے وفا ، صدّیقِ اکبر کی
نہیں بُھولی ہے دُنیا کو ادا، صدّیقِ اکبر کی

ہم اُن کی مدح گوئی داخلِ سنّت نہ کیوں سمجھیں
نبی تعریف کرتے تھے سَدا، صدیقِ اکبر کی

رسولُ اللّٰه کے لُطف و کرم سے یہ مِلا رُتبہ
مدد کرتا رہا ہر دَم خدا، صدّیقِ اکبر کی

کلامُ اللّٰه میں ہے تذکرہ اُن کے محامد کا
زمانے سے بیاں ہو شان کیا صدّیقِ اکبر کی

نجابت میں، شرافت میں، رفاقت میں، سخاوت میں
ہوئی شہرت یہ کس کی جابجا؟ صدیقِ اکبر کی

وہ خود اک صدق تھے کوئی اگر اِس رازکوجانے
صداقت ہی صداقت تھی صدا صدّیقِ اکبر کی

زمیں پر دُھوم ہےاُن کی، فلک پر اُن کے چرچے ہیں
زمین و آسماں پر ہے ثناء صدّیقِ اکبر کی

مؤرِخ دَم بخود ہے سَر بسجدہ ہے قلم اُس کا
تعالَی اللّٰه ! یہ شانِ عُلیٰ، صدّیقِ اکبر کی

جو اُن کا ہے، رسولُ اللّٰه اُس کے ہیں، خدا اُس کا
ولایت کا وسیلہ ہے، وِلا صدّیقِ اکبر کی

کمی کیسی نصیرؔ اُن کے مدارج میں، مراتب میں
بڑی توقیر ہے نامِ خدا، صدیقِ اکبر کی​
 
Top