خلفائے راشدین ہر دردِ دل رکھنے والے کے لیے ایک بہترین اسوہ

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ روزانہ رات کے وقت ایک بڑھیا کے گھر تشریف لے جاتے اس کے گھر کا تمام کام کرنے کے بعد پانی بھر کر چلے جاتے۔ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اپنے معمول کے مطابق رات کے وقت اس بڑھیا کے گھر تشریف لے گئے۔ آپ نے دیکھا کہ اس بڑھیا کے گھر کا سارا کام کوئی اور کر کے چلا گیا۔کچھ دنوں تک یہی معمول رہاکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ جب بھی بڑھیا کے گھر پہنچتے تو اس کے گھر کا کام پہلے ہی کوئی اور کرکے جاچکا ہوتا تھا۔ اس بات پر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو تجسس ہوا کہ آخر وہ کون ہے جو مجھ سے پہلے ہی یہ کام کرکے چلا جاتا ہے۔ اس بات کا کھوج لگانے کے لیے وہ اگلے دن اس بڑھیا کے گھر جلدی پہنچے اور ایک جگہ چھپ کر انتظار کرنے لگے۔ تھوڑا وقت ہی گزرا تھا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آئے اور چپکے سے اس بڑھیا کے گھر میں داخل ہوکر کام کرنا شروع کردیا۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ بڑے حیران ہوئے کہ خلیفہ وقت ہونے کے باوجود آپ اس بوڑھی خاتون کے تمام امور خوش دلی سے انجام دے رہے ہیں۔
 
Top