خدارا پاکستانیوں کو لمبی لمبی چھوڑنے والوں سے بچائیں

زیرک

محفلین
خدارا پاکستانیوں کو لمبی لمبی چھوڑنے والوں سے بچائیں
سہیل وڑائچ نے پاکستان کا درست تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "برا نہ مانیں تو کہہ دوں کہ تضادستان کے جسدِ قومی میں کوئی ایسا نفسیاتی الجھاؤ موجود ہے جس کی وجہ سے سب سے اونچا چلانے والا، ڈینگیں مارنے والا اور حقیقت سے آنکھیں چرانے والا شیخ چلی ہماری ذاتوں کا حصہ بن چکا ہے۔ ہمارے اندر بیٹھا یہ شیخ چلی ہمیں حقیقت کے قریب نہیں آنے دیتا، نہ ہی یہ اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے گریبان میں جھانکیں۔ یہ اپنے انتہائی معمولی کاموں کو عالمی کارنامے بنا کر پیش کرنے کا محرک بنتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہمارے اندر کا شیخ چلی پھر سے جاگا ہوا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ون ہائیڈ پارک کے حوالے سے جو تصفیہ کروایا ہے اس کے نتیجے میں 190ملین پاؤنڈ یا 39 ارب روپے کی خطیر رقم پاکستان کو ملے گی۔ ہمارا شیخ چلی حقیقت جاننے کے بجائے ہوا کے گھوڑے پر سوار ہے، کبھی اسے این آر او کی نئی شکل، کبھی ڈیل کا حصہ اور کبھی اسے کرپشن کے خاتمے کا بڑا بین الاقوامی کارنامہ قرار دے رہا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ان دعووں، کارناموں اور ڈینگوں کا نہ صرف جائزہ لیا جائے بلکہ ان شیخ چلیوں کا بھی محاسبہ کیا جائے جو بے سروپا ڈینگیں مار کر ہمیں جھوٹی امیدوں، غلط خوابوں اور گمراہ کن تصورات کا اسیر بنا دیتے ہیں۔"۔ سہیل وڑائچ کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ خدارا پاکستانیوں کو لمبی لمبی چھوڑنے والوں سے بچائیں، یہ لمبی لمبی چھوڑنے والے میڈیا سے آؤٹ ہونے کے بعد اب سوشل میڈیا خاص کر یو ٹیوب پر براجمان ہیں اور آئے دن عوام کو کبھی یہ خبر بریک کر رہے ہوتے ہیں کہ "اتنے ہزار ارب روپے چند دن میں ملک میں آنے والے ہیں، خزانہ لبالب بھرنے والا ہے، اتنے ارب کا تیل اور گیس نکل آئی ہے جو 200 سال کی ضرورت کے لیے کافی ہو گی۔ یہ ڈیل ہو گئی، وہ تصفیہ ہو گیا، فلاں پکڑا گیا، فلاں جکڑا گیا"۔ کچھ نے تو اب خیر سے نجومی، ستارہ شناس اور قیافہ شناس بھی ساتھ بٹھائے ہوتے ہیں جو ایسی ایسی خوفناک باتیں کرتے ہیں کہ کمزور دل افراد تو سن بھی نہیں سکتے۔ ایسے شیخ چلی، وزارتوں میں بھی ہیں، حکومتی حامیوں میں بھی اور اپوزیشن کے رینکوں میں بھی۔ اس کارِ خیر میں سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والے ریٹائرڈ(میڈیا ہاؤسز سے نکالے ہوئے) نام نہاد تجزیہ کار ہیں جن کے ٪90 سے زائد تجزیے یکسر غلط ثابت ہوتے ہیں اور سب سے زیادہ خطرنال بات یہ ہے کہ یہ جھوٹے لوگ ان غلط تجزیوں پر شرمندہ بھی نہیں ہوتے، بلکہ ایک کے بات دوسرے درفطنی چھوڑنے بیٹھ جاتے ہیں۔ ان سے یہی کہہ سکتے ہیں کہ پاکستانیوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا چھوڑ دیں، اچھے یا برے جیسے بھی حالات ہیں انہیں ان میں ہی آرام سے جینے دیں۔
 
Top