جاسمن

لائبریرین
خاموشی،پھول اور شمعیں نہیں۔ دُعا اور صدقہ
ہمارا دین الحمد اللہ زندگی کے ہر پہلو کا احاطہ کرتا ہے۔ پیارے نبیﷺ نے اپنے آخری خُطبہ میں دینِ اسلام کے مکمل ہو نے کا اعلان کر دیا تھا۔ اگر ہم اپنے انتہائی اہم مواقع پہ بجائے اپنے پیارےنبیﷺ کے بتائے رستے پہ چلنے کے دُوسروں کی رسومات اور طور طریقوں اپنانا شروع کر رہے ہیں تو اِس کےدو ہی مطلب ہیں۔
1: ہمیں اپنے نبیﷺ کے طریقوں کا علم نہیں۔
2: ہمیں علم تو ہے لیکن ہم بوجہ اِن پہ چلنا نہیں چاہتے۔
کچھ عرصے سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کسی کے مرنے پہ/مرنے والوں کی یاد میں ایک یا دو منٹ کی خاموشی اِختیار کی جاتی ہے۔ مرنے والوں کی تصاویر کے نیچے پھول رکھے جاتے ہیں ۔یا قبروں پہ گلدستے سجائے جاتے ہیں۔ مرنے والوں کی یاد میں شمعیں جلائی جاتی ہیں۔ یہ سب معلوم نہیں کہ کِن کِن قوموں کی رسمیں ہیں لیکن ہمیں یہ ضرور معلوم ہے کہ یہ رسوم ہماری نہیں ہیں۔ ایک دو منٹ خاموشی کی جگہ ایک دو منٹ میں آرام سے بہت ہی اچھی فاتحہ/دعا ہو سکتی ہے۔ پھولوں اور شمعوں کی جگہ اُن ہی پیسوں سے حاجت مندوں کے لئے ضروری اشیاء کا اہتمام ہو سکتا ہے کہ یہ صدقہ مرنے والوں کی آگے کی آسانیوں میں مدد و معاون ہو گا۔
استدعا ہے کہ اِن اُدھار لی گئی رسوم کی حوصلہ شکنی کیجیے۔
اللہ ہمیں اپنے پیارے نبیﷺ کے رستے پہ چلنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین!
 

نادر علی

محفلین
اللہ ہم سب کو
11419079_1512973638993205_165872674_n.jpg
پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین!۔۔۔
 
Top