حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے سے زائد اضافہ کردیا

جاسم محمد

محفلین
حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے سے زائد اضافہ کردیا
ویب ڈیسک / اسٹاف رپورٹر جمع۔ء 26 جون 2020
2054158-petrolxx-1593186396-172-640x480.jpg

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سفارشات تیار کرلیں، ذرئع۔ فوٹو، فائل

اسلام آباد: حکومت نے کورونا وبا کی وجہ سے معاشی مسائل سے دوچار عوام پر پٹرولیم بم گرادیا اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 17 روپے سے 25.58 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااعلامیہ جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے کردیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 25.38 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں21.31 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 23.50روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں17.84 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

وزارت خزنہ کے اعلامیے کے مطابق پٹرول کی قیمت 74.52 روپے سے بڑھا کر 100.10روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت80.15 روپے سے بڑھا کر101.46 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت 35.56 روپے سے بڑھا کر59.06 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 38.14 روپے سے بڑھا کر55.98 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

گزشتہ ماہ حکومت نے عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی کمی کے بعد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے تک کمی کی تھی۔ تاہم پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجود اس کی عدم دست یابی کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت پیٹرولیم و توانائی نے مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پیٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی تحقیقات کا آغاز کی بھی کیا۔

علاوہ ازیں حکومت نے گزشتہ ماہ بھی عالمی سطح پر پیٹرولیم کی کم ہونے والی قیمتوں کا پورا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا تھا اور پیٹرولیم لیوی میں 6 روپے اضافہ کرکے اسے زیادہ سے زیادہ سطح تک لے گئی تھی۔ واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر ماہ کے آخری دن تبدیلی کی جاتی ہے اور اگلے مہینے کی پہلی تاریخ سے ان قیمتوں کا اطلاق کیا جاتا ہے تاہم حالیہ اضافہ معمول کے بر خلاف مہینے کے اختتام سے قبل ہی لاگو کردیا گیا ہے۔
 

ابن آدم

محفلین
ہمیں تو آپ بتا رہے تھے کہ کمیٹی بنی ہے اور رپورٹ جاری ہو گی اور لائسنس بھی منسوخ ہو گئے ہیں.

پھر ایک دفعہ یاددہانی کراؤں گا کہ حضرت عثمان (رض) کو جو شہید کرنے ائے تھے وہ اپنے خیال میں اسلام کی خدمت ہی کر رہے تھے اور حضرت عثمان (رض) جو نعوذ باللہ ان کی نظر میں دین اسلام سے ہٹ گئے تھے ان کو ہٹا کر اسلام کو دوبارہ سے زندہ کرنا چاہتے تھے. آج بھی ان باغیوں کے ہمدردوں سے بحث کریں تو وہ بہت سی توجیہات دیں گے لیکن حقیقت یہی ہے کہ حضرت عثمان(رض) کی شہادت کے بعد وہ مسلمان جو غیر مسلموں کو شکشت دے رہے وہ اپس میں لڑنا شروع ہو گئے.
 

ابن آدم

محفلین
حکومت نے یہ فیصلہ جلد بازی میں کیا ہے جو کہ بیک فائر ہوگا۔ بلکہ ہو چکاہے۔ سوشل میڈیا دیکھ لیں۔
جناب فیصلہ واپس ہو بھی جائے تو فرق اس لئے نہیں پڑنا کیونکہ عمران کی مدد کرنے والا کوئی دوسرا مافیا اپنی دیہاڑی لگانے پہنچ جائے گا.
اس فیصلے کے بعد تو ہر عقلمند انسان کو اس چیز کا تو بخوبی اندازہ ہو جانا چاہیے کہ عمران کی تقریریں جو مرضی ہیں لیکن اس کی حکومت کے اقدامات عوام کو سامنے رکھ کر نہیں بنائے جا رہے بلکہ کسی اور کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے بنائے جا رہے ہیں. اور جس کو جدھر سے جتنا موقعہ مل رہا ہے وہ اتنا عوام کو لوٹے جا رہا ہے. لیکن اس کے حمایتی اس کے ہر اقدام کی کوئی نہ کوئی تاویل نکال کر آنکھے بند کیے حمایت کیے جا رہے ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
جناب فیصلہ واپس ہو بھی جائے تو فرق اس لئے نہیں پڑنا کیونکہ عمران کی مدد کرنے والا کوئی دوسرا مافیا اپنی دیہاڑی لگانے پہنچ جائے گا.
کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے باعث جب عالمی منڈی میں تیل سستا ہوا تو اپوزیشن حکومت پر برس رہی تھی کہ پٹرول سستا نہ کرکے مافیا کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ نتیجتا حکومت نے پٹرول ۷۰ روپے تک سستا کر دیا۔ جس کے بعد وہ مارکیٹ سے ہی غائب ہوگیا۔ اب اپوزیشن نے چیخنا شروع کر دیا کہ حکومت پٹرول کی ترسیل عوام تک نہ پہنچا کر مافیا کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ نتیجتا حکومت نے پٹرول ۱۰۰ روپے تک مہنگا کر دیا۔ اب جبکہ عوام کو تیل وافر مقدار میں دستیاب ہو گیا ہے تو اپوزیشن کہہ رہی ہے حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا کر مافیا کو فائدہ پہنچایا۔ استعفی دو۔ مطلب اپوزیشن کسی حال میں خوش نہیں۔
اگر حکومت عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باجود پاکستان میں سستا نہ کرتی تو مارکیٹ سے تیل غائب ہوتا اور نہ ہی اب اسے عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے پر تیل مہنگا کرنا پڑتا۔ اس سے یہی سبق ملتا ہے کہ اپوزیشن خود عوام کی بجائے مافیا کے ساتھ کھڑی ہے۔ کیونکہ ان کی تجاویز کے مطابق عام پاکستانیوں کو تو تیل سستا کرنے کا کوئی فائدہ ہوا اور نہ اب مہنگا کرنے پر ہوگا۔ سارا فائدہ کرپٹ اپوزیشن کے حامی مافیاز لے اڑے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں پیٹرولیم قیمتوں میں کم اضافہ ہوا،شبلی فراز
ویب ڈیسک ہفتہ 27 جون 2020
2054310-shiblifaraz-1593234609-600-640x480.jpg

کورونا وبا نے دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا،وفاقی وزیر اطلاعات فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم اضافہ ہوا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کے دفاع میں سینیٹر شبلی فراز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کروناوبا نے دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا۔بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایسااضافہ نہیں دیکھا۔اسی وجہ سے قیمتوں میں نظرثانی کرنا پڑی۔

شبلی فراز نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں کم اضافہ ہوا۔عوام کی فلاح پہلی ترجیح ہے،انہیں ریلیف دینے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں خام تیل کی عالمی منڈی میں قیمت 20 ڈالر فی بیرل سے 41.8 ڈالر فی بیرل پہنچ گئی ہے۔ پچھلے 46 روز میں عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس ہوشربا اضافے کا اثر یقیناً ہمارے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی متوقع تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو جواز بنا کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ کیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 25.38 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں21.31 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 23.50روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں17.84 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
 
Top