حکومت جاتی ہے تو جائے، کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
حکومت جاتی ہے تو جائے، کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے، وزیراعظم
ویب ڈیسک
23 مئی ، 2021

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے اور احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں معاشی صورتحال، آزاد کشمیر انتخابات، بجٹ اور احتساب کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں وزیراعظم کو ترین گروپ سے ہونے والی ملاقات پر وزیراعلیٰ پنجاب نے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق کورکمیٹی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ جائز مطالبات تسلیم ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کور کمیٹی سے خطاب میں کہاکہ پی ٹی آئی میں موٹر سائیکل پر آنے والے لینڈ کروزر کا خیال دل سے نکال دیں، انصاف کے نام پر بننے والی پارٹی میں کسی کو این آر او دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا، حکومت جاتی ہے تو جائے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اورقانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اپوزیشن سمیت سب لوگ گواہ ہیں، وہ کسی پر کوئی نئے کیس نہ بناسکتے ہیں نہ ہی ختم کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے ملکی معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ کورونا کے باوجود ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آزادکشمیرکے انتخابات کی تیاریوں پر بھی گفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم نے آزادکشمیر انتخابات کیلئے تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف آزادکشمیر کے انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرے گی۔
 
چند دن اور ٹھہر جائیے۔ ترین صاحب بھی باعزت بری ہوکر پہلے کی طرح کپتان کے دائیں جانب بیٹھے ہوں گے۔ بائیں طرف سیٹ قریشی صاحب کی پکی ہے۔ صاف چلی شفاف چلی!
 
ہر چند کہ اب کپتان کو ترین کے جہاز کی قطعاً ضرورت نہیں ہے ان کے پاس حکومت کا اپنا پچپن روپیے کلومیٹر والا ہیلی کاپٹر موجود ہے، لیکن ترین اور ان کے ساتھیوں کی سیٹیں تو چاہئیں!!!
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت ملتی ہے تو مل جائے لیکن میں واپس نہیں آؤں گا، بھگوڑا
555728-AD-F844-48-F9-BBAA-29-B074-E5169-A.png
 

علی وقار

محفلین
3 گئے؎؎؎
2 باقی ہیں؎؎
اس میں بھی یہی تقریریں کرنی ہیں تو کرتے رہیں۔ اب خان میں وہ دَم رہا نہیں۔ اس ملک میں حکومت کرنا آسان نہیں۔ جناح کے بعد بھٹو میں دَم خم تھا، بس انا کا زعم تھا، مگر قابل بندہ تھا۔ عمران خان، نواز شریف عام ذہن کے مالک اور بلا کے ضدی اور مخالفین کو زیر کرنے کا شوق رکھنے والے ہیں۔ تاریخ میں ان کا سیاسی حوالے سے کوئی بڑا نام نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھٹو کی قابلیت کے چند نمونے:
نجی بزنس گروپس زور زبردستی نیشلائیز کر کے ملکی معیشت کی سمت تباہ کرنا
Bhutto’s economic policies were disastrous for Pakistan | The Express Tribune
سیاسی مخالفین کو دبانے کیلیے خصوصی پولیس فورس بنانا
A leaf from history: FSF — the dreaded organisation - Newspaper - DAWN.COM
شملہ معاہدہ میں کشمیر کا سودہ کرنا
Simla Agreement - Wikipedia
بیروکریسی سے میرٹ کا نظام ختم کر کے سیاسی بھرتیوں کیلئے کوٹہ سسٹم لاگو کرنا۔ اور یوں ریاستی مشینری کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے تباہ کر دینا
How quota system impeded Sindh's growth - Dunya Blog
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان، نواز شریف عام ذہن کے مالک اور بلا کے ضدی اور مخالفین کو زیر کرنے کا شوق رکھنے والے ہیں۔ تاریخ میں ان کا سیاسی حوالے سے کوئی بڑا نام نہیں۔
بھٹو اپنی بنائی ہوئی خصوصی پولیس فورس سے مخالفین کا قتل تک کروا دیا کرتا تھا۔ قصوری کے قتل کے کیس میں تو پھانسی تک ہو گئی۔ ۱۹۷۷ کے الیکشن میں بھٹو نے دبا کر اپنے مخالفین کے خلاف ۴۰ سیٹوں پر دھاندلی کی۔ اور بعد میں اس کا اعتراف بھی کر لیا۔ لگتا ہے معیشت کیساتھ آپ کی تاریخ بھی کسی اور سیارہ سے آئی ہے۔
[URL="https://www.humsub.com.pk/229639/shabir-ahmad-buneri-23/"]بس نظام ہی پٹڑی سے اتر جاتا ہے - ہم سب[/URL]
How Bhutto used Gestapo style FSF to silence his political opponents
 
آخری تدوین:
Top