حکومت ایک سو دس فیصد ذمہ دار ہے!

زرقا مفتی

محفلین
پنجاب حکومت کا اقلیتوں کے حوالے سے ریکارڈ سخت خراب ہے ۔ یہاں وکلا برادری نے قانون ہاتھ میں لے کر قتل کرنے والے ممتاز قادری پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور اس کا کیس ایک سابق چیف جسٹس کے چیمبر سے لڑا جا رہا ہے ۔ جوزف کالونی کے ذمہ داروں کو بھی کوئی سزا نہیں ملی ۔ سانحہ گوجرہ میں ملوث افراد کو ابتک سزا نہیں ہوئی
پچھلے سال کی خبر ملاحظہ کیجئے
جھنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ گوجرہ کو تین سال گزرنے کے باوجود ملزمان کو سزا نہیں دی جاسکی ۔ 31جولائی 2009ءکو سانحہ گوجرہ میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر60 گھروں کو نذر آتش اورایک ہی خاندان کے سات افراد سمیت آٹھ افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھاجس کی دوایف آئی آر کٹیں ۔ پہلے کیس میں ستر ملزمان کو نامزد کیا گیاجن میں سے 68نے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کر لی۔ دو افراد کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا تھا۔دوسری ایف آئی آر میں بھی ستر افراد کو نامزد کیا گیا تھا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔نجی چینل کے مطابق سانحہ لاہور پیش آگیا لیکن سانحہ گوجرہ کے ملزمان کو آج تک سزا نہیں ہوسکی ۔
http://dailypakistan.com.pk/jhang/11-Mar-2013/37387

شریف ملک میں امن امان کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہیں۔ ان کا ایک ہی کام ہے سانحے کے بعد فوٹو سیشن کروانا اور متاثرین کے نقصان کی بولی لگانا۔ خبر تو لگ جاتی ہے معاوضے بھلے نہ ملیں

اسی سال کی خبر ہے

سانحہ جوزف کالونی،متاثرین کومعاوضہ نہ دینے پر عدالت کا اظہار ناراضگی
24 جولائی 2014
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے سانحہ جوزف کالونی کے متاثرین کو معاوضے کی عدم ادائیگی کیس کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر حکومت نے عوام سے وعدہ کیا ہے تو اسے پورا کرنا بھی اس کا فرض ہے۔جوزف کالونی کے متاثرین کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے جوزف کالونی کے متاثرین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا تھاتاہم ابھی تک ا س پر عمل نہیں ہوا۔سرکاری وکیل نے بیان دیا کہ جوزف کالونی کے مستحق متاثرین کی تصدیق کا عمل جلد مکمل کرکے ادائیگی شروع کر دی جائے گی۔ عدالت نے ادائیگی میں تاخیر پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے قرار دیا کہ جب حکومت نے ادائیگی کا وعدہ کیا ہے تو اسے پورا بھی کرے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ادائیگی کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔ لاہور کی جوزف کالونی کو مشتعل افراد کی جانب سے آگ لگائے جانے کے بعد سابق وفاقی حکومت نے پانچ لاکھ مالی امداد کا اعلان کیا تاہم اس پر ابھی تک عمل نہیں کیا گیا ۔
http://dailypakistan.com.pk/back-page/24-Jul-2014/126100

 
ہر بات میں کوالیفکیشن کی بات کرتے ہیں۔۔۔۔ لیکن جب دین کا معاملہ آتا ہے۔۔ تو اک جاہل، ان پڑھ نیم ملا کے پیچھے اندھا دھند چلنے لگتے ہیں۔۔۔۔
ملا کی کوالیفیکشن تک پہنچنے سے پہلے ہمیں اپنے اس معاشرتی رویے کے بارے میں بھی غور کرنا چاہیے، جس میں کسی بھی قسم کے ہینڈی کیپیڈ یا غریب بچے کو اس کے والدین عام دنیاوی تعلیم دینے کی بجائے جا بجا برساتی کھمبیوں کی طرح بنے دینی مدرسوں میں ڈال دیتے ہیں کہ نا وہ اس کو صحیح سے کھلا پلا سکتے ہیں اور نہ دنیاوی تعلیم دلوا سکتے ہیں۔ وہ ماں باپ اور نارمل معاشرے کا تقریباً ٹھکرایا ہوا بچہ جب ایک ہی مخصوص مکتبہ فکر کی تعلیمات اور نظریات کو لے کر پروان چڑھتا ہے تو پھر وہ جاہل، ان پڑھ اور نیم ملا ہی رہ جاتا ہے۔ لیکن کیونکہ ہم میں سے اکثریت نا تو خود دین سیکھتی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی کوشش اپنے بچوں کے لیے کرنا چاہتی ہے اور دین سے متعلقہ تمام معاملات کے لیے اسے راہبر مانا ہوتا ہے تو پھر وہ جہاں چاہے ہمیں ہانکے۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
پاکستان میں حکومت کی رٹ بھی کہاں قائم ہے جو اس طرح کے واقعات نہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان اور پاکستانیوں کو اپنی حفظ وامان میں رکھے۔
 

حسینی

محفلین
ملا کی کوالیفیکشن تک پہنچنے سے پہلے ہمیں اپنے اس معاشرتی رویے کے بارے میں بھی غور کرنا چاہیے،
اور دین سے متعلقہ تمام معاملات کے لیے اسے راہبر مانا ہوتا ہے تو پھر وہ جہاں چاہے ہمیں ہانکے۔

یہ بھی تو اک معاشرتی رویہ ہی ہے۔۔۔ کہ ہم ایسے ان پڑھ لوگوں کو تمام معاملات میں اندھادھند راہبر مانتے ہیں۔۔۔
کیوں کر ہم تیار ہیں کہ وہ جہاں چاہیں ہمیں ہانکیں؟؟
لوگ اس میں تو احتیاط کرتے ہیں کہ کونسی دوائیں کس ٹائم لینی ہے اور کونسی نہیں؟قابل اعتماد ڈاکٹر سے مشورہ کرتے ہیں۔۔۔ لیکن روح کی جو غذائیں اور دوائیں وہ ان پڑھ اور جاہلوں سے ، اور نیم ملاوں سے بھی لینے پر راضی ہوتے ہیں۔
ہم بالکل بھی خیال نہیں کرتے کہ اپنے اعتقادات، دینی احکام، اخلاق اور اصول زندگی کس سے لے رہے ہیں؟
 
آتے ہیں۔ پچھلے سال بھی گئے تھے۔ اس سال پھر آئیں گے انشاءاللہ۔ اگر آپ دھرنا آباد کے ارد گرد ہی ہوئے تو امید ہے ملا قات بھی ہو جائے۔ :)
اس سال کے اختتام پذیر ہونے میں 50 دن رہ گئے، یعنی آپ تیاری میں ہیں ؟
 

arifkarim

معطل
اس سال کے اختتام پذیر ہونے میں 50 دن رہ گئے، یعنی آپ تیاری میں ہیں ؟
جی یہی 10 دسمبر کے ارد گرد۔ سنا ہے آپ عسکری شہر ٹیکسلا میں قیام پزیر ہیں۔ اگر کبھی اسلام آباد کاچکر لگے تو ضرور بتائیے گا۔ اسٹیبلشمنٹ اور بیروکریسی کی تمام تفاصیل لیکر ہی جائیں گے :)
 
جی یہی 10 دسمبر کے ارد گرد۔ سنا ہے آپ عسکری شہر ٹیکسلا میں قیام پزیر ہیں۔ اگر کبھی اسلام آباد کاچکر لگے تو ضرور بتائیے گا۔ اسٹیبلشمنٹ اور بیروکریسی کی تمام تفاصیل لیکر ہی جائیں گے :)
اگر آپ 30 نومبر سے پہلے آتے تو ملاقات بہت ممکن تھی۔۔ خیر اگلے پھیرے میں سہی، بشرط زندگی
 
پاکستان میں توہین رسالت یا توہین قران کا الزام لگا کر قتل کرنے کے کیسز میں اکثریت ان کی ہے کہ جن کے پیچھے ذاتی دشمنی کارفرما ہوتی نظر آئی ہے یا لین دین کا تنازع۔ حاصل مطلب یہ کہ اقلیتی برادری کا کوئی فرد اپنا حق مانگنے کی جرات نہ کرے، ورنہ اپنی جان سے ہاتھ دھونے کو تیار رہے۔
پنجاب میں blasphemy کے کئی کیسز سامنے آئے ہیں جن میں اکثریت ذاتی دشمنی، لین دین کے تنازعے اور پیار محبت کے ذاتی معاملے ہیں جنہیں مذہبی رنگ دے کر اپنے نفس کی آگ کو ٹھنڈا کیا گیا۔
تنویر آرائیں
 

قیصرانی

لائبریرین
پاکستان میں حکومت کی رٹ بھی کہاں قائم ہے جو اس طرح کے واقعات نہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان اور پاکستانیوں کو اپنی حفظ وامان میں رکھے۔
اس طرح کے واقعات میں حکومتی رٹ سے زیادہ انسانی غفلت اور جہالت ملوث ہوتی ہے :(
 

زرقا مفتی

محفلین
x1383384_88303034.jpg.pagespeed.ic.S1EGSTArWZ.jpg

http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2014-11-11&edition=LHR&id=1383384_88303034
 
Top