حمد

اے میرے مولا اے میرے باری

کس کو پکارے ترا بھکاری اللہ اللہ

مجال ہے کچھ بھی کر سکوں میں

جو تو نہ توفیق اے خدا دے

تری مشیت سب پہ غالب

یہ ہیچ ہیں مرے ارادے

بہت دنوں رہ چکا نکما

بس اب مجھے کام کا بنا دے

میں کب سے ہوں محو خواب غفلت

بس اب جگا دے بس اب جگا دے

اے میرے مولا اے میرے باری

کس کو پکارے ترا بھکاری اللہ اللہ

رہ طلب میں سوار سب ہیں

پیادہ مثل غبار ہوں میں

ترے گلستاں میں سارے گل ہیں

بس اک اگر ہوں تو خار ہوں میں

مجھے بھی کچھ فکر آخرت ہو

بہت ہی غفلت شعار ہوں میں

رہا میں بے کار زندگی بھر

بس اب تو مشغول کار ہوں میں

اے میرے مولا اے میرے باری

کس کو پکارے ترا بھکاری

یہ آخری دن ہیں زندگی کے

درست کردے مآل میرا

تری محبت میں اب جیوں میں

اسی میں ہو انتقال میرا

اے میرے مولا اے میرے باری

کس کو پکارے ترا بھکاری اللہ اللہ

کرم سے تیرے بعید کیا ہے

جو فضل مجھ پر بھی مرے رب ہو

تری مدد ہو میری ہو کوشش

تری کشش ہو مری طلب ہو

بدی میں گزری ہے عمر ساری

نصیب توفیق اب ہو

رہوں میں مشغول ذکر و طاعت

بس اب یہی شغل روزو شب ہو

اے میرے مولا اے میرے باری

کس کو پکارے ترا بھکاری اللہ

(شاعر نامعلوم)
 
Top