حمد باری تعالیٰ (منظوم اسماء الحسنیٰ)

واضح رہے کہ حرف تعریف، یعنی اَلْ اسماء حسنیٰ کا جزو نہیں ہے کیونکہ ان میں سے متعدد اسماء قرآن کریم میں اَلْ کے بغیر وارد ہوئے ہیں۔ مثلاً رَحِیْمٌ وَّدُوْدٌ، حَمِیْدٌ مَّجِیْد، حَکِیْمٌ عَلِیْمٌ۔ اردو زبان کے پیشِ نظر میں نے بھی انہیں بغیر اَلْ کے ہی نظم کیا ہے۔ یہ بھی واضح ہو کہ ان اسماء کی جو ترتیب حدیث میں مروی ہے، وہ لازمی نہیں ہے۔ کیونکہ قرآن مجید میں یہ اسماء مختلف ترتیب سے آتے رہتے ہیں، مثلاً سورہ حشر میں اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ کے بعد اَلسَّلَامُ الْمُؤْمِنُ وارد ہے؛جبکہ سورۂ جمعہ میںاَلْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ کے بعد اَلْعَزِیْزِالْحَکِیْم، آیا ہے ۔ اس بنا پر شعری ضرورت کے مطابق تقدیم و تاخیر کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ (دائم)



× - ﷲ ! تو رَحْمٰنُ و رحِیْمْ
تو ہی مَلِکْ اور بَرُّ و کَرِیْمْ
× - خَالِقْ اور مُھَیْمِنْ تو
عَدْلُ و حَکَمْ اور مُؤْمِنْ تو
× - تو ہی مُعِزُّ و مُذِلُّ و بَصِیْرْ
تو ہی سَلَامُ و عَزِیْزُ و خَبِیْرْ
× - خَافِضُ و رَافِعْ اور وَہَّابْ
جَامِعُ و مَانِعْ اور تَوَّابْ
× - بَاعِثُ و حَقُّ و وَلِیُّ و شَہِیْدْ
وَارِثُ و حَیُّ و عَلِیُّ و حَمِیْدْ
× - قَادِرُ و بَاقِیْ اور حَکِیْمْ
وَاسِعُ و وَالِیْ اور عَظِیْمْ
× - قَابِضُ و بَاسِطْ اور غَفَّارْ
بَارِیُٔ و وَاحِدْ ا ور قَھَّارْ
× - تو فَتَّاحُ و رَؤُفُ و عَلِیْمْ
تُو رَزَّاقُ و وَدُوْدُ و حَلِیْمْ
× - مُقْتَدِ رُ و مُتَکَبِّرْ تُو
اور بَدِیْعُ و مُصَوِّرْ تُو
× - تُو ہی جَلِیْلُ و نَافِعُ و ضَاّرْ
وَاجِدُ و مَاجِدْ اور جَبَّارْ
× - تُو ہی صَبُوْرُ و مَتِیْنُ و رَشِیْدْ
مُقْسِطُ و مُغْنِیْ اور مَجِیْدْ
× - مُنْتَقِمُ و مُتَعَالُ و غَفُوْرْ
مُبْدِیُٔ و نُوْرُ و عَفُوُّ و شَکُوْرْ
× - تُو قَیُّوْمُ و کَبِیْرُ و مُجِیْبْ
تُو قُدُّوْسُ و رَقِیْبُ و حَسِیْبْ
× - مُحْصِیُ و اَوَّلُ و آخِرْ تُو
مُحْیِیُ و بَاطِنُ و ظَاھِرْ تُو
× - تُو ہی مُقَّدِّمْ اور مُمِیْتْ
تُو ہی مُؤَخِّرْ اور مُقِیْتْ
× - تُو ہی سَمِیْعُ و مُعِیْدُ و قَوِیّْ
تُو ہی لَطِیْفُ و حَفِیْظُ و غَنِیّْ
× - مَالِکُ ا لْمُلْکْ اور اَحَدْ
ھَادِیْ اور وَکِیْلُ و صَمَدْ
× - تیرے سب ہی اچھے نام
ذُوْالْجلَاَلِ وَ الْاِکْرَام
ہو ترا دائمؔ پر انعام
وِرد یہ رکھے صبح و شام


قاضی عبدالدائم دائمؔ
 

الشفاء

لائبریرین
لہ الاسماءالحسنٰی ، فادعوہ بھا۔۔۔
اللہ عزوجل آپ کو خیر و برکت عطا فرمائے۔۔۔آمین۔
 

فاخر رضا

محفلین
واضح رہے کہ حرف تعریف، یعنی اَلْ اسماء حسنیٰ کا جزو نہیں ہے کیونکہ ان میں سے متعدد اسماء قرآن کریم میں اَلْ کے بغیر وارد ہوئے ہیں۔ مثلاً رَحِیْمٌ وَّدُوْدٌ، حَمِیْدٌ مَّجِیْد، حَکِیْمٌ عَلِیْمٌ۔ اردو زبان کے پیشِ نظر میں نے بھی انہیں بغیر اَلْ کے ہی نظم کیا ہے۔ یہ بھی واضح ہو کہ ان اسماء کی جو ترتیب حدیث میں مروی ہے، وہ لازمی نہیں ہے۔ کیونکہ قرآن مجید میں یہ اسماء مختلف ترتیب سے آتے رہتے ہیں، مثلاً سورہ حشر میں اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ کے بعد اَلسَّلَامُ الْمُؤْمِنُ وارد ہے؛جبکہ سورۂ جمعہ میںاَلْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ کے بعد اَلْعَزِیْزِالْحَکِیْم، آیا ہے ۔ اس بنا پر شعری ضرورت کے مطابق تقدیم و تاخیر کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ (دائم)



× - ﷲ ! تو رَحْمٰنُ و رحِیْمْ
تو ہی مَلِکْ اور بَرُّ و کَرِیْمْ
× - خَالِقْ اور مُھَیْمِنْ تو
عَدْلُ و حَکَمْ اور مُؤْمِنْ تو
× - تو ہی مُعِزُّ و مُذِلُّ و بَصِیْرْ
تو ہی سَلَامُ و عَزِیْزُ و خَبِیْرْ
× - خَافِضُ و رَافِعْ اور وَہَّابْ
جَامِعُ و مَانِعْ اور تَوَّابْ
× - بَاعِثُ و حَقُّ و وَلِیُّ و شَہِیْدْ
وَارِثُ و حَیُّ و عَلِیُّ و حَمِیْدْ
× - قَادِرُ و بَاقِیْ اور حَکِیْمْ
وَاسِعُ و وَالِیْ اور عَظِیْمْ
× - قَابِضُ و بَاسِطْ اور غَفَّارْ
بَارِیُٔ و وَاحِدْ ا ور قَھَّارْ
× - تو فَتَّاحُ و رَؤُفُ و عَلِیْمْ
تُو رَزَّاقُ و وَدُوْدُ و حَلِیْمْ
× - مُقْتَدِ رُ و مُتَکَبِّرْ تُو
اور بَدِیْعُ و مُصَوِّرْ تُو
× - تُو ہی جَلِیْلُ و نَافِعُ و ضَاّرْ
وَاجِدُ و مَاجِدْ اور جَبَّارْ
× - تُو ہی صَبُوْرُ و مَتِیْنُ و رَشِیْدْ
مُقْسِطُ و مُغْنِیْ اور مَجِیْدْ
× - مُنْتَقِمُ و مُتَعَالُ و غَفُوْرْ
مُبْدِیُٔ و نُوْرُ و عَفُوُّ و شَکُوْرْ
× - تُو قَیُّوْمُ و کَبِیْرُ و مُجِیْبْ
تُو قُدُّوْسُ و رَقِیْبُ و حَسِیْبْ
× - مُحْصِیُ و اَوَّلُ و آخِرْ تُو
مُحْیِیُ و بَاطِنُ و ظَاھِرْ تُو
× - تُو ہی مُقَّدِّمْ اور مُمِیْتْ
تُو ہی مُؤَخِّرْ اور مُقِیْتْ
× - تُو ہی سَمِیْعُ و مُعِیْدُ و قَوِیّْ
تُو ہی لَطِیْفُ و حَفِیْظُ و غَنِیّْ
× - مَالِکُ ا لْمُلْکْ اور اَحَدْ
ھَادِیْ اور وَکِیْلُ و صَمَدْ
× - تیرے سب ہی اچھے نام
ذُوْالْجلَاَلِ وَ الْاِکْرَام
ہو ترا دائمؔ پر انعام
وِرد یہ رکھے صبح و شام


قاضی عبدالدائم دائمؔ
واہ بھئی
بہت محنت کی ہے
 
Top