حمد باری تعالٰی اصلاح کیلئے

احسن بیگ

محفلین
زمین و آسماں تعریفِ ذوالجلال کرتے ہیں
تری خدایٔ ہر پل با زبانِ حال کرتے ہیں
تجھے ہی ڈھونڈنا ہے آرزو کہاں ہے تو لیکن
یہ دل کی دھڑکنوں سے روز ہم سوال کرتے ہیں
کسی نے دنیا چاہی تو کسی نے مانگی ہے جنت
تری ہے دید کافی ہم یہی خیال کرتے ہیں
تو ہی ہے سب کا ملجا تو ہے آسرا مرے مولا
فرشتے رات دن بس حمد بے مثال کرتے ہیں
ترے وجود سے اس کائنات میں یہ رنگ و نور
سلام تجھ کو اے رب تارے و ہلال کرتے ہیں
ہوں ڈھونڈتا تجھے دنیا کے ذرے ذرے میں جو میں
ملے ،کہیں- تجھے ہم یاد بے ملال کرتے ہیں
فلاح تو یہ ہے جب یومِ حشر کی تباہی میں
کہے رب آؤ اب ہم تیری دیکھ بھال کرتے ہیں
 
Top