حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ

باذوق

محفلین
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
رسول کريم [ARABIC]صلى الله عليه وسلم[/ARABIC] کا نسب نامہ

[ARABIC]صحيح البخاري ، كتاب مناقب الأنصار ، باب مبعث النبي صلى الله عليه وسلم[/ARABIC]

[ARABIC]محمد (صلى الله عليه وسلم)
بن عبد الله
بن عبد المطلب
بن هاشم
بن عبد مناف
بن قصي
بن كلاب
بن مُرة
بن كعب
بن لؤي
بن غالب
بن فهر
بن مالك
بن النضر
بن كنانة
بن خزيمة
بن مدركة
بن إلياس
بن مضر
بن نزار
بن معد
بن عدنان[/ARABIC]

[ARABIC]عدنان[/ARABIC] تک کے نسب نامہ کی صحت پر پر تمام محدثین ، سیرت نگاروں اور علمائے انساب کا اتفاق ہے۔ اور "[ARABIC]عدنان[/ARABIC]" کے اولادِ [ARABIC]اسماعيل عليه السلام[/ARABIC] سے ہونے کے بارے میں بھی کوئی اختلاف نہیں۔
البتہ [ARABIC]عدنان[/ARABIC] سے اوپر [ARABIC]نابت بن اسماعيل عليه السلام[/ARABIC] کا شجرۂ نسب جو کہ محفوظ نہیں رہا یوں بتایا جاتا ہے :
[ARABIC]بن اُدبن مقوِّم
بن ناحور
بن تَيرح
بن يعرُب
بن يشجب
بن نابت
بن اسماعيل
بن ابراهيم خليل الله (عليهما الصلاة والسلام)[/ARABIC]

(بحوالہ : سیرت ابن ھشام)

عرب ازراہِ احتیاط [ARABIC]عدنان[/ARABIC] سے اوپر کا نسب نامہ بیان نہیں کرتے تھے کیونکہ وہ نسب کے بارے میں بےحد حساس تھے لیکن "[ARABIC]نابت[/ARABIC]" کے حضرت [ARABIC]اسماعيل عليه السلام[/ARABIC] کے 12 بیٹوں میں سے ایک ہونے میں بھی کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اگر اختلاف ہے تو اس میں کہ حضرت [ARABIC]اسماعيل (عليه السلام)[/ARABIC] کے بڑے بیٹے "[ARABIC]نابت[/ARABIC]" تھے یا "[ARABIC]قيذار[/ARABIC]" ؟
 
Top