میاں وقاص
محفلین
جی میں آتا ہے کچھ کمال کروں
اس محبت میں ماہ و سال کروں
تم کو راہبر پڑی ہے چلنے کی
اپنی سانسیں نہ میں بحال کروں؟
یہ بدن بھی تو اک امانت ہے
کچھ تو زخموں کا اندمال کروں
ایک مدت سے میرے دل میں ہے
ہو اجازت تو اک سوال کروں
آئنہ دیکھ کر خیال آیا
اب میں اپنا بھی کچھ خیال کروں
یہ تو شاہیں اسی کو سونپا تھا
"دل اجڑنے کا کیا ملال کروں"
حافظ اقبال شاہیں
اس محبت میں ماہ و سال کروں
تم کو راہبر پڑی ہے چلنے کی
اپنی سانسیں نہ میں بحال کروں؟
یہ بدن بھی تو اک امانت ہے
کچھ تو زخموں کا اندمال کروں
ایک مدت سے میرے دل میں ہے
ہو اجازت تو اک سوال کروں
آئنہ دیکھ کر خیال آیا
اب میں اپنا بھی کچھ خیال کروں
یہ تو شاہیں اسی کو سونپا تھا
"دل اجڑنے کا کیا ملال کروں"
حافظ اقبال شاہیں