جیسے کو تیسا

ایک ٹی وی چینل کا رپورٹر ایک کسان کا انٹرویو لے رہا تھا۔
صحافی:’’آپ اپنے بکرے کو کیا کھلاتے ہیں؟‘‘
کسان:’’سیاہ یا سفید کو؟‘
صحافی:’’سفید کو۔‘‘
کسان:’’گھاس۔‘‘
صحافی:’’اور سیاہ کو…؟‘‘
کسان:’’اسے بھی گھاس۔‘‘
صحافی:’’آپ ان بکروں کو باندھتے کہاں ہیں؟‘‘
کسان:’’سیاہ یا سفید کو؟‘‘
صحافی:’’سفید کو۔‘‘
کسان:’’باہر کے کمرے میں۔‘‘
صحافی:’’اور سیاہ کو؟‘‘
کسان:’’اسے بھی باہر کے کمرے میں۔‘‘
صحافی:’’اور انہیں نہلاتے کہاں ہو؟‘‘
کسان:’’سیاہ کو یا سفید کو؟‘‘
صحافی:’’سیاہ کو۔‘‘
کسان:’’جی پانی کے نلکے کے نیچے۔‘‘
صحافی:’’اور سفید کو ؟‘‘
کسان:’’جی اسے بھی پانی کے نلکے کے نیچے۔‘‘
اب تو صحافی کا غصّہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ وہ بولا… ’’احمق آدمی! جب دونوں کے ساتھ سب کچھ ایک جیسا کرتا ہے تو مجھ سے بار بار کیوں پوچھتا ہے؟ ‘‘
کسان:’’اب پتہ چلا…جب تم ایک ہی نیوز کے چند جملوں کو سارا دن گھما پھرا کے دکھاتے ہو اس وقت ہماری بھی یہی حالت ہوتی ہے.
 
Top