جیسے دریا کنارے ۔ ادا جعفری

جیسے دریا کنارے
کوئی تشنہ لب
آج میرے خدا
میں یہ تیرے سوا اور کس سے کہوں
میرے خوابوں کے خورشید و مہتاب سب
میرے آنکھوں میں اب بھی سجے رہ گئے
میرے حصے میں کچھ حرف ایسے بھی تھے
جو فقط لوح جاں پر لکھے رہ گئے

ادا جعفری
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top