جیسا انصاف عمران نیازی کو ملا، کاش پاکستان کے ہر شہری کو ملتا

جاسم محمد

محفلین
ن لیگ اپنی مرضی کی تاریخ بھول گئی جب اس کے مفرور بھگوڑے انقلابی لیڈر کو انہی عدالتوں سے کلین چٹ "انصاف" ملا کرتا تھا ۔ اس وقت وہ وزیر اعظم عمران خان کی طرح اسٹیبلشمنٹ کی گوڈ بکس میں تھے۔
نواز شریف ہیلی کاپٹر کیس میں بری:
Nawaz acquitted in ’copter case
نواز شریف طیارہ سازش کیس میں بری:
Pakistan court quashes Nawaz Sharif hijacking conviction
نواز شریف حدیبیہ پیپر ملز کرپشن کیس میں بری:
Hudaibiya Paper Mills case: Top court throws out NAB’s review plea | The Express
Tribune
 

احمد محمد

محفلین
ن لیگ اپنی مرضی کی تاریخ بھول گئی جب اس کے مفرور بھگوڑے انقلابی لیڈر کو انہی عدالتوں سے کلین چٹ "انصاف" ملا کرتا تھا ۔ اس وقت وہ وزیر اعظم عمران خان کی طرح اسٹیبلشمنٹ کی گوڈ بکس میں تھے۔
نواز شریف ہیلی کاپٹر کیس میں بری:
Nawaz acquitted in ’copter case
نواز شریف طیارہ سازش کیس میں بری:
Pakistan court quashes Nawaz Sharif hijacking conviction
نواز شریف حدیبیہ پیپر ملز کرپشن کیس میں بری:
Hudaibiya Paper Mills case: Top court throws out NAB’s review plea | The Express
Tribune
جاسم محمد کیا آپ کو باور کروانا پڑے گا کہ آپ کی پارٹی کا سلوگن تبدیلی ہے، کتنے افسوس کی بات ہے کہ جب کوئی آپ کے قائدین یا بیانیہ پر تنقید کرتا ہے تو جو لوگ اپ کی نظر میں کرپٹ اور بددیانت ہیں آپ انہی سے اپنا موازنہ شروع کر دیتے ہیں۔ اگر اپ نے انہی لوگوں کے غلط اقدامات کو دلیل بنا کر ویسے ہی غلط کام کرنے ہیں تو فرق کیا ہوا؟
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم محمد کیا آپ کو باور کروانا پڑے گا کہ آپ کی پارٹی کا سلوگن تبدیلی ہے، کتنے افسوس کی بات ہے کہ جب کوئی آپ کے قائدین یا بیانیہ پر تنقید کرتا ہے تو جو لوگ اپ کی نظر میں کرپٹ اور بددیانت ہیں آپ انہی سے اپنا موازنہ شروع کر دیتے ہیں۔ اگر اپ نے انہی لوگوں کے غلط اقدامات کو دلیل بنا کر ویسے ہی غلط کام کرنے ہیں تو فرق کیا ہوا؟
آپ اس فیصلہ پر تنقید کر سکتے ہیں کیونکہ آپ کا تعلق ان کرپٹ جماعتوں سے نہیں ہے۔ البتہ میری تنقید صرف ن لیگی لیڈران سے متعلق تھی جو اس فیصلہ کو بنیاد بنا کر سیاست کر رہے ہیں کہ کاش ہر شہری کو ایسا انصاف ملتا۔ جبکہ ان کے اپنے تا حیات قائد نواز شریف کو ماضی میں انہی عدالتوں سے کلین چٹ انصاف ملتا رہا ہے۔
حقیقی انصاف کا تقاضا تو یہ ہے کہ آپ اقتدار میں ہوں یا نہ ہوں، استغاثہ بہرحال اپنا کام غیرجانبداری اور پروفیشنل انداز میں جاری رکھے۔ جبکہ پاکستان میں عموما یہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ ملزمان و مجرمان اقتدار میں آکر استغاثہ کو کنٹرول کرکے اور ججوں پر دباؤ ڈال کر با عزت بری ہو جاتے ہیں۔ اور پھر جونہی اپوزیشن میں جاتے ہیں اور ان پر نئے کیسز کھلتے ہیں تو سیاسی شہید کارڈ کھیلنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ دوبارہ اقتدار میں آکر ان کیسز سے بھی بری ہو جاتے ہیں۔ یوں یہ کرپشن کا پہیہ چلتا رہتا ہے۔
 
Top