جو دل اپنا الفت میں ہارے ہوئے ہیں

عظیم

محفلین


جو دل اپنا الفت میں ہارے ہوئے ہیں
وہی غم کی نظروں میں پیارے ہوئے ہیں

کسی سمت یونہی چلا جا رہا ہوں؟
نہیں! مجھ کو پہلے اشارے ہوئے ہیں

مجھے چاند تکنے سے کیا روک پائیں
کبھی ایسا روشن ستارے ہوئے ہیں؟

ہمیں اور کیا چاہیے اب جہاں سے
یہی ہے بہت وہ ہمارے ہوئے ہیں

چلیں دیکھتے ہیں کہ دیکھیں وہ کس کو
سبھی نے اگر منہ سنوارے ہوئے ہیں

وہ باتوں ہی باتوں میں یوں پاس آئے
کہ لمحوں میں وارے نیارے ہوئے ہیں

یوں خوش ہوں کہ جیسے جہاں مل گیا ہے
مگر عشق میں بس خسارے ہوئے ہیں

عظیم اپنی اوقات میں رہیے گا آپ
بہت آپ سے اس نے مارے ہوئے ہیں


***

 

عظیم

محفلین

دور نظروں سے تُو نہ جا میری
طاقتِ دید آزما میری

دیکھ لی ہے جہان بھر نے اب
دل! نہ دیوانگی چھپا میری

کان تک سب کے آہ پہنچی مگر
ایک سنتا ہے بس خدا میری

گونجتی پھر رہے نہ عالم میں
بعد میرے کہیں صدا میری

تیرے احسان بھول جاؤں میں
اتنی اوقات بھی ہے کیا میری؟

قیس کو مان ہے بہت خود پر
اس کو کچھ داستاں سنا میری

چند لوگوں میں بھی نہ آؤں نظر
اتنی وقعت نہ اب گھٹا میری

شمع تُو ہے تو میں ہوں پروانہ
تجھ پہ مٹنے میں کیا خطا میری؟

رائیگاں آج تک گئی نہ عظیم
اک بھی مانگی ہوئی دعا میری



****​
 

عظیم

محفلین


جینا وفا میں گرچہ دشوار ہے تو کیا ہے
ہر سانس زندگی کی آزار ہے تو کیا ہے

بے شک ہے نعمتوں کا دریا ہماری خاطر
لیکن ہمیں خدا سے جب پیار ہے تو کیا ہے

مشکل جو آئے کوئی مانگوں مدد میں رب سے
شیطان لعنتی گر ہشیار ہے تو کیا ہے

ڈر عشق میں ہو کیسا؟ مرنا ہے ایک دن جب
سر پر لٹکتی اپنے تلوار ہے تو کیا ہے

بخشش ہے جس کے ذمے وہ مہربان ہے تو
دنیا سے بڑھ کے کوئی بدکار ہے تو کیا ہے

دن وہ بھی آئیں گے جب خوشیوں کی ہو گی بارش
فی الحال غم سے یہ دل بیزار ہے تو کیا ہے

جب چاہیں دیکھ لیں ہم آنکھوں سے اپنے دل کی
محبوب گر ہمارا اس پار ہے تو کیا ہے


 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین



اس طرف جاتا نہیں ہوں جس طرف نقصان ہو
کاش مجھ کو یوں ہی اپنے نفع کی پہچان ہو

پستا رہتا ہے عوام الناس میں وہ شخصِ خاص
جس کے دل میں اپنے اوپر رتی بھر بھی مان ہو

کیوں خدا سمجھے ہوئے بیٹھے ہو اپنے آپ کو
آئینہ دیکھو کہ تم اک عام سا انسان ہو

آنکھ اٹھا کر دیکھ اوپر آسماں نیچے زمین
محوِ خواب! اٹھ بیٹھ تھوڑی فکر کر حیران ہو

جب سکونِ دل ہے ذکر اللہ کا کرنے میں تو
اے شریف انسان تیری جان کیوں ہلکان ہو

اب تو سمجھا ہوں تعارف اس کا ہی دنیا تمام
کیا خبر اس شے سے بڑھ کر بھی کوئی احسان ہو

زندگی بے کار میں جانے نہ دو ہرگز عظیم
یہ نہیں بھولو کہ تم اس شہر میں مہمان ہو



*****​
 

الف عین

لائبریرین
ہر غزل الگ الگ پوسٹ کرو تو بہتر ہے ناعظیم!

جب سکونِ دل ہے ذکر اللہ کا کرنے میں تو
اے شریف انسان تیری جان کیوں ہلکان ہو
تو طویل اچھا نہیں لگتا، اسی طرح سکونے دل بھی۔
جب سکوں ملتا ہے ذکر اللہ کا کرنے میں، پھر
اگر ک کے تنافر سے بچا جا سکے تو مزید بہتر
اب تو سمجھا ہوں تعارف اس کا ہی دنیا تمام
کیا خبر اس شے سے بڑھ کر بھی کوئی احسان ہو
شعر واضح نہیں، احسان کس پر؟
و

زندگی بے کار میں جانے نہ دو ہرگز عظیم
یہ نہیں بھولو کہ تم اس شہر میں مہمان ہو
یہ نہ ہر گز بھولو، تم اس شہر میں مہمان ہو
بہتر ہو گا
 

عظیم

محفلین
ہر غزل الگ الگ پوسٹ کرو تو بہتر ہے ناعظیم!


تو طویل اچھا نہیں لگتا، اسی طرح سکونے دل بھی۔
جب سکوں ملتا ہے ذکر اللہ کا کرنے میں، پھر
اگر ک کے تنافر سے بچا جا سکے تو مزید بہتر

شعر واضح نہیں، احسان کس پر؟

یہ نہ ہر گز بھولو، تم اس شہر میں مہمان ہو
بہتر ہو گا
جی بابا
 
Top