جو بلند بام ِ حروف سے ، جو پرے ہے دشت ِ خیال سے ۔ رشید قیصرانی

غزل قاضی

محفلین
جو بلند بام ِ حروف سے ، جو پرے ہے دشت ِ خیال سے​
وہ کبھی کبھی مجھے جھانکتا ہے غزل کے شہر ِ جمال سے​
میں کروں جو سجدہ تو کس طرف کہ مرا وہ قبلہء دید تو​
کبھی شرق و غرب سے جلوہ گر ہے ،کبھی جنوب و شمال سے​
ابھی رات باقی ہے قصہ خواں ، وہی قصہ پھر سے بیان کر​
جو رقم ہوا تھا کرن کرن ، کسی چاند رخ کے وصال سے​
میں جہاں بھی تھا ترے حسن کے کسی زاویے کا اسیر تھا​
میں تو ایک پل بھی نکل سکا نہ کبھی محیط ِ جمال سے​
کبھی خود کو تجھ میں سمو کے میں لکھوں چاہتوں کے مکالمے​
کبھی نام اپنا نکال لوں ترے نام کی کسی فال سے​
جو ترے خیال کو جاوداں ، جو مرے سُخن کو اَمر کرے​
وہی ایک لمحہ تراش لوں ترے ہجر کے مہ و سال سے​
مری عمر ساری گزر گئی ہے رشید جس کے طواف میں​
بھرے شہر میں وہی ایک شخص ہے بےخبر مرے حال سے​
(رشید قیصرانی)​
 
میں کروں جو سجدہ تو کس طرف کہ مرا وہ قبلہء دید تو​
کبھی شرق و غرب سے جلوہ گر ہے ،کبھی جنوب و شمال سے​
بہت خوب غزل​
شریک محفل کرنے کا شکریہ​
شاد و آباد رہیں​
 

قیصرانی

لائبریرین
جو بلند بام ِ حروف سے ، جو پرے ہے دشت ِ خیال سے​
وہ کبھی کبھی مجھے جھانکتا ہے غزل کے شہر ِ جمال سے​
میں کروں جو سجدہ تو کس طرف کہ مرا وہ قبلہء دید تو​
کبھی شرق و غرب سے جلوہ گر ہے ،کبھی جنوب و شمال سے​
ابھی رات باقی ہے قصہ خواں ، وہی قصہ پھر سے بیان کر​
جو رقم ہوا تھا کرن کرن ، کسی چاند رخ کے وصال سے​
میں جہاں بھی تھا ترے حسن کے کسی زاویے کا اسیر تھا​
میں تو ایک پل بھی نکل سکا نہ کبھی محیط ِ جمال سے​
کبھی خود کو تجھ میں سمو کے میں لکھوں چاہتوں کے مکالمے​
کبھی نام اپنا نکال لوں ترے نام کی کسی فال سے​
جو ترے خیال کو جاوداں ، جو مرے سُخن کو اَمر کرے​
وہی ایک لمحہ تراش لوں ترے ہجر کے مہ و سال سے​
مری عمر ساری گزر گئی ہے رشید جس کے طواف میں​
بھرے شہر میں وہی ایک شخص ہے بےخبر مرے حال سے​
(رشید قیصرانی)​
زبردست۔ بہت سال ہمارے ہمسائے رہے ہیں رشید قیصرانی صاحب
 

نایاب

لائبریرین
اک اچھا انتخاب
جو ترے خیال کو جاوداں ، جو مرے سُخن کو اَمر کرے
وہی ایک لمحہ تراش لوں ترے ہجر کے مہ و سال سے
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوبصورت کلام ، قیصرانی بھائی بہت شکریہ شراکت کا
میں کروں جو سجدہ تو کس طرف کہ مرا وہ قبلہء دید تو
کبھی شرق و غرب سے جلوہ گر ہے ،کبھی جنوب و شمال سے
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت خوبصورت کلام ، قیصرانی بھائی بہت شکریہ شراکت کا
میں کروں جو سجدہ تو کس طرف کہ مرا وہ قبلہء دید تو
کبھی شرق و غرب سے جلوہ گر ہے ،کبھی جنوب و شمال سے
کلام تو غزل جی نے شیئر کیا ہے جناب، البتہ صاحب کلام ایک قیصرانی صاحب ہیں :)
 
Top