جوبائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ لے کر صدر منتخب ہوگئے

ن لیگ، پی پی، جمعیت علما اسلام، جماعت اسلامی الیکشن جیتیں تو جمہوریت۔ ہاریں تو آمریت۔
image.png
محکمۂ زراعت کی کارستانی۔
 
آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سے بھیک، دوست ممالک سے امدادی قرضے اور پاکستانی تارکین وطنوں کے ترسیلات زر سب فارن فنڈنگ میں آتے ہیں۔ اگر ملک کو مکمل آزاد کرنا ہے تو اپنی ایکسپورٹ اور امپورٹ میں توازن لانا ہوگا۔ جس ملک کی ایکسپورٹ 20 ارب ڈالر اور امپورٹ 60 ارب ڈالر ہو، اسے فارن فنڈنگ کا شور مچانا نہیں چاہئے۔
5cdd135cca0eb.png
اس اعداد کے گورکھ دھندے میں کھوکر آپ لوگ کپتان کی فارن فنڈنگ کا تذکرہ بھول جائیں۔ اسے لانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا۔ حکیم سعید شہید پہلے ہی لکھ گیے۔
 
لوگ جمہوریتوں میں رہتے ہوئے بھی آمریت کے راگ الاپیں تو اسے کیا کہا جاسکتا ہے۔
بنیادی جمہوریتوں کے نام پر آمریت
اسلامی شورائیت کے نام پر آمریت
کمال اتاترک کے نام پر آمریت اور اب
سیم پیج کے نام پر آمریت۔
(نام لینا منع ہے کیونکہ اس طور غدار ٹھہرتے ہیں)
 

جاسم محمد

محفلین
لوگ جمہوریتوں میں رہتے ہوئے بھی آمریت کے راگ الاپیں تو اسے کیا کہا جاسکتا ہے۔
بنیادی جمہوریتوں کے نام پر آمریت
اسلامی شورائیت کے نام پر آمریت
کمال اتاترک کے نام پر آمریت اور اب
سیم پیج کے نام پر آمریت۔
(نام لینا منع ہے کیونکہ اس طور غدار ٹھہرتے ہیں)
پہلے سیاسی جماعتوں کے اندر تو جمہوریت قائم ہو۔ ۲۰۱۱ تک تحریک انصاف عین جمہوری جماعت تھی۔ پھر اس میں محکمہ زراعت کے تعاون سے دیگر جماعتوں کے الیکٹ ایبلز کو ایڈجسٹ کیا گیا۔ آج بھی عوام سیاسی جماعتوں کے نظریہ کی بجائے انہی الیکٹ ایبلز کو ووٹ دیتی ہے جو مکمل طور پر اسٹیبلشمنٹ کی مٹھی میں ہیں۔
۱۹۷۰ کا الیکشن واحد الیکشن تھا جس میں الیکٹ ایبلز کی بجائے پارٹیز کے نظریے کو ووٹ پڑا۔ اس کے بعد سے تمام الیکشن الیکٹ ایبلز کی طرف جھکے رہے۔ جب تک عوام قوم، ذات، برادری کے نام پر ان الیکٹ ایبلز کو ووٹ دینا بند نہیں کرے گی، یہ مسائل چلتے رہیں گے۔
 
Top