جرمانہ ادا کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ قانونی قرار

جاسم محمد

محفلین
جرمانہ ادا کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ قانونی قرار
ویب ڈیسک اتوار 20 دسمبر 2020

2119843-banigalax-1608460424-469-640x480.jpg

سی ڈی اے نے وزیراعظم کے گھر کے نقشے کی منظوری دے دی ہے۔ فوٹو:فائل


اسلام آباد: سی ڈی اے نے وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے نقشے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کو قانونی قرار دے دیا گیا ہے، جب کہ سی ڈی اے نے وزیراعظم کے گھر کے نقشے کی منظوری دے دی ہے۔

سی ڈی اے نے وزیراعظم عمران خان پر 12 لاکھ 6 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، اور عمران خان نے جرمانے کی رقم بینک ڈرافٹ کے ذریعے ادا کی، جس کے بعد ان کے گھر کو قانونی قرار دیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی دونوں رہائشی عمارتوں کی ریگولرائزیشن کے لیے سی ڈی اے کو درخواست دی تھی، اور ڈھائی سو کنال پر مشتمل اپنی رہائشگاہ اوراس سے ملحقہ بیٹھک کی عمارت کے کاغذات جمع کروائے تھے۔

کیس کا پس منظر
عمران خان نے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے خط تحریر کیا تھا جس پر چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا تھا۔ عمران خان نے اپنے خط میں کہا تھا کہ بنی گالہ میں لینڈ مافیا سرگرم ہے جو غیر قانونی تعمیرات کررہی ہے جس کے خلاف سی ڈی اے سمیت کوئی بھی متعلقہ ادارہ کارروائی نہیں کررہا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سی ڈی اے سے معاملے پر تفصیلی جواب طلب کیا تھا۔

اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران حکم دیا تھا کہ سب سے پہلے عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا کیونکہ وہ اس کیس میں درخواست گزار ہیں، انہوں نے خود بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ خود اٹھایا تھا، وہ فیصلہ کرکے اپنے گھر کا جرمانہ ادا کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کی سماعت کے دوران حکم دیا تھا کہ سب سے پہلے عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا کیونکہ وہ اس کیس میں درخواست گزار ہیں، انہوں نے خود بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ خود اٹھایا تھا، وہ فیصلہ کرکے اپنے گھر کا جرمانہ ادا کریں۔
یہ انصاف نہیں تحریک انصاف ہوا ہے :(
 
Top