جب بھی میری یاد آئے----

مظفرمحسن

محفلین
ساز بج رھا ھو کھیں---
یا کسی پرندے نے---

کی ھو جیسے سر گوشی--
یا کسی پھاڑ کے ساتھ--

ندیاں کریں باتیں---

یا کبھی دسمبر میں--
گھری اور سیاہ راتیں---

ھولے ھولے کھتی ھوں--
جانے والے مت جانا---

گر ھے کوئی مجبوری---
جانا گر ضروری ھے---

جب بھی میری یاد آیے--

اک چراغ مرقد پر---
جو پڑا ھے آ کے وہ---

ھو سکے جلا جانا---
""لوٹ کے چلے آنا""


------حافظ مظفر محسن------
 

آصف شفیع

محفلین
نظم اچھی ہے۔ اگر یہ آزاد نظم ہے تو تو تمام مصرعے ایک وزن میں ہونے چاہیئں۔ "جب بھی میری یاد آئے" فاعلن۔ مفاعیلن کی بحر میں ہے اور تین مصرعوں کے علاوہ باقی تمام مصرعے اسی بحر میں ہیں۔ یہ تین مصرعے دوبارہ دیکھ لیں۔
ساز بج رہا ہو کہیں
یا کسی پہاڑ کے ساتھ
ندیاں کریں باتیں
 
Top