تیرا آئینہ عالم رنگ و بو ہے۔ حمد

ام اویس

محفلین
تیرا آئینہ عالم رنگ و بو ہے
جدھر دیکھتا ہوں اُدھر تُو ہی تُو ہے

ہزاروں حجاب اور اس پر یہ عالم
کہ چرچا ترا جا بہ جا ، کو بہ کو ہے

ثنا خواں ترا دہر کا ذرہ ذرہ
سبھی کی زباں پر تری گفتگو ہے

ترے فضل ورحمت نے بخشا سب کو
بس اب تو مری ایک ہی آرزو ہے

کہ کردے مجھے ایسے بندوں میں شامل
کہ اشکِ سحر گاہ جن کا وضو ہے

شفیعِ گنہگار و خستہ بھی حاضر
بامید عفو و کرم روبرو ہے

مفتی محمد شفیع رحمہ الله تعالی۔
 
Top