تکبندی

دل کا میں درد آشنا نہ ہوا
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا

کوئی خوبی مرے سخن میں نہیں
شعر کہتے ہوئے زمانہ ہوا

خواب ٹوٹے قیامتیں ٹوٹیں
دل شکن پھر بھی ماجرا نہ ہوا

خود پہ لکھی غزل، غزل تو نہیں
ہو کے بھی میں غزل سرا، نہ ہوا

کیا حقیقت پرست تھا ریحان
آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا​
 
مدیر کی آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
دل کا میں درد آشنا نہ ہوا
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا

کوئی خوبی مرے سخن میں نہیں
شعر کہتے ہوئے زمانہ ہوا

خواب ٹوٹے قیامتیں ٹوٹیں
دل شکن پھر بھی ماجرا نہ ہوا

خود پہ لکھی غزل غزل تو نہیں
ہو کے بھی میں غرل سرا نہ ہوا

کیا حقیقت پرست تھا ریحان
خود ہی اپنا لکھا فسانہ ہوا
کچھ اور بھی شعر لکھیے
بہت اچھا لکھا ہے
 
بہت خوب۔ تک بندی کہنا زیادتی ہے۔ :)

اتفاق سے ابھی اسی زمین پر دادا کی ایک غزل پوسٹ کی۔ یہ سرچ کیا کہ پہلے تو پوسٹ نہیں کر چکا، تو یہاں تک پہنچا۔ :)
 

فاخر رضا

محفلین
ارے نہیں نہیں!
ہم نے شعر کی بنت پر کہا اور میں نے یہ جانا کہ گویا.....
یہ بہت اچھے شاعر ہیں. بس کم لکھتے ہیں
میں نے تو درخواست کی ہے کہ اپنے حال کے علاوہ بھی اشعار لکھیں تاکہ غزل مکمل ہو (کسی حد تک) ویسے تو بہت اچھی ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
دل کا میں درد آشنا نہ ہوا
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا

کوئی خوبی مرے سخن میں نہیں
شعر کہتے ہوئے زمانہ ہوا

خواب ٹوٹے قیامتیں ٹوٹیں
دل شکن پھر بھی ماجرا نہ ہوا

خود پہ لکھی غزل، غزل تو نہیں
ہو کے بھی میں غزل سرا، نہ ہوا

کیا حقیقت پرست تھا ریحان
آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا

واہ ، بہت خوب ، یوں جیسے آپ خود ایک خواب کی سی کیفیت میں ہیں :)
 
Top