توجہ توجہ : ہم صفیرو امداد کُن، بحق شیخ خلیل بن احمد!

سید ذیشان

محفلین
ٹھیک کہت ہو بھائی !!! سجہاں پور میں سارے کے سارے افغانی پٹھان ہی رہت ہیں،ابوالوفا شاہجہاں پوری نے اپنی کتبوا میں ای تفصیل سے لکھے ہیں۔ جو جہاں رہت ہیں، وہاں کا بھاشا سیکھ لیت ہے۔ اب اہی دیکھ لو!! مردے ہمار یہاں کے سارے پٹھان پشتو بھول گئے۔ کونو کو پشتو نام کا پتے نہیں ! کبھو پر دادا جی کے صندوقیا میں سے پرانا کاگج (کاغذ) نکل آوت ہیں، تو مسجد کے مولوی صاحب سے پڑھوا لئے جات ہیں، لیکن مولوی صاحب کو خودے پشتو آت نہیں کہ مولوی صاحب پشتو پڑھ سکیں، مولوی صاحب کہت ہیں، بھیا ای ہمکا سے نےَ پڑھا جات ہیں، ای پرانے زمانے کا کاغذ ہیں، ای کا حفاظت سے رکھو۔
کئے شرارتی لوگن پشتو کو جہنموا کی جبان سمجھے وے۔ اب ان کو کون موا سمجھاوے۔
 

فاخر

محفلین
ئے شرارتی لوگن پشتو کو جہنموا کی جبان سمجھے وے۔ اب ان کو کون موا سمجھاوے۔
ھھھا جہنمی جبان تھوڑے نا ہے، ای تو ’’جناتی جبان‘‘ لگت ہے۔
اب پتہ نہیں گورے چٹے لمبے تڑنگے افغانی پٹھان (داؤد خان روہیلہ پٹھان بانی روہیل کھنڈ کے منھ بولے والد اور دوست محمد خان بانی ریاست بھوپال، اور سلطان اعظم حضرت شیر شاہ سوری علیہ الرحمہ وغیرہم) جب ہمارے ملک میں آکر دشمنوں کو پشتو زبان میں للکارا ہوگا ،تو ہندی اور سنسکرت بولنے کا کیا حشر ہوا ہوگا، اللہ ہی بہتر جانے، مرعوب ہونے کی کیفیت کہیں تاریخ میں درج نہیں،البتہ اتنا تو ضرور لکھا ہے کہ یہ افغانی جدھر رخ کئے، ممالک فتح کرڈالے ،میں سمجھتا ہوں کہ افغانی پٹھانوں کی جنگجوئیت کے باعث نہیں ؛بلکہ پشتو زبان میں للکار سن کر ہی دشمن بھاگ کھڑے ہوئے، اور لڑے بغیر ہی اپنے گھر جان و مال کی امان طلب کرنے لگے۔:LOL::LOL::LOL:
 

سید ذیشان

محفلین
ھھھا جہنمی جبان تھوڑے نا ہے، ای تو ’’جناتی جبان‘‘ لگت ہے۔
اب پتہ نہیں گورے چٹے لمبے تڑنگے افغانی پٹھان (داؤد خان روہیلہ پٹھان بانی روہیل کھنڈ کے منھ بولے والد اور دوست محمد خان بانی ریاست بھوپال، اور سلطان اعظم حضرت شیر شاہ سوری علیہ الرحمہ وغیرہم) جب ہمارے ملک میں آکر دشمنوں کو پشتو زبان میں للکارا ہوگا ،تو ہندی اور سنسکرت بولنے کا کیا حشر ہوا ہوگا، اللہ ہی بہتر جانے، مرعوب ہونے کی کیفیت کہیں تاریخ میں درج نہیں،البتہ اتنا تو ضرور لکھا ہے کہ یہ افغانی جدھر رخ کئے، ممالک فتح کرڈالے ،میں سمجھتا ہوں کہ افغانی پٹھانوں کی جنگجوئیت کے باعث نہیں ؛بلکہ پشتو زبان میں للکار سن کر ہی دشمن بھاگ کھڑے ہوئے، اور لڑے بغیر ہی اپنے گھر جان و مال کی امان طلب کرنے لگے۔:LOL::LOL::LOL:
اسی خوشی میں غنی خان کا لکھا ہوا گانا سنیے۔ بہاری میں تو نہیں، البتہ انگریزی سبٹائٹل بھی اس وڈیو میں ہیں۔
 

فاخر

محفلین
اسی خوشی میں غنی خان کا لکھا ہوا گانا سنیے۔ بہاری میں تو نہیں، البتہ انگریزی سبٹائٹل بھی اس وڈیو میں ہیں۔
کچھ تو ترجمہ کردیتے! کم سے کم اس دو چار لائن کا ہی سہی!!
صورتحا ل تو یہ ہے کہ ’’يار من تركى و من تركى نمى دانم‘‘ ۔ :)
 
Top