تسلیم کسی حال میں ظلمت نہیں کرتے

ہم اہلِ قلم حق کے علمدار ہیں راجا
ہم لوگ اصولوں کی تجارت نہیں کرتے
بہت پرخار راہ پر چل نکلے ہو راجا جی
خالد علیگ کا ایک شعر یاد آ گیا
ہم حق پرستوں کی یہ ریت پرانی ہے
یا ہاتھ میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا
ماشاءللہ غزل خوب ہے باقی اساتذہ کرام کی رائے کا انتظار ہے
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں شہزاد ناصر بھیا!
ثابت قدمی کی دعا فرمائیں۔
 

مہ جبین

محفلین
تقدیر کے، تدبیر کے معنی جو سمجھ لیں
وہ لوگ مقدر کی شکایت نہیں کرتے
ہم امن و محبت کے مبلغ ہیں جہاں میں
انساں کے کسی روپ سے نفرت نہیں کرتے
بہت خوب کلام امجد علی راجا
 
Top