تسلیم عارف کے انتقال اظہار افسوس

فر حان

محفلین
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر تسلیم عارف مختصر علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر53 سال تھی۔
انہیں جمعرات کی شب سینے میں تکلیف کے سبب ہسپتال لے جایا گیا جہاںان کا انتقال ہوا۔ تسلیم عارف نے چھ ٹیسٹ اور دو ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

انہوں نے80-1979 میں بھارت کےخلاف کولکتہ ٹیسٹ میں بیٹسمین کی حیثیت سے ٹیسٹ کیپ حاصل کی اور دونوں اننگز میں نوے اور چھیالیس رنز سکور کیے لیکن پھر انہوں نے وکٹ کیپنگ گلؤز بھی سنبھالے تاہم اس دور میں وسیم باری کی شکل میں سخت چیلنج سامنے ہونے کے سبب وہ زیادہ عرصہ انٹرنیشنل کرکٹ نہ کھیل سکے۔

تسلیم عارف کی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے یادگار پرفارمنس80-1979 میں آسٹریلیا کے خلاف فیصل آباد میں ڈبل سنچری تھی جو ایک طویل عرصے تک کسی بھی وکٹ کیپر کی سب سے بہترین کارکردگی کے طور پر ریکارڈ بک میں درج رہی۔ یہ وہی اننگز تھی جس میں انہوں نے ڈینس للی کی بولنگ کے خلاف انتہائی جارحانہ انداز اختیار کیا تھا۔

تسلیم عارف دلچسپ شخصیت کے مالک تھے۔ پاکستانی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں ان کے گانے ساتھی کھلاڑیوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کا سبب بنتے تھے۔ ان کے ہم عصر ہارون رشید اور جاوید میانداد ان کے دلچسپ واقعات اکثر محفلوں میں سناتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ تسلیم عارف ایک ہنس مکھ زندہ دل شخص تھے۔ کچھ عرصہ وہ تبلیغی سرگرمیوں میں بھی مصروف رہے۔

کرکٹر کی حیثیث سے میدان چھوڑنے کے باوجود کرکٹ سے ان کا تعلق آخر وقت تک برقرار رہا۔ انہوں نے مستقل کمنٹری کو اپنالیا۔اس کے علاوہ ڈومیسٹک کرکٹ میں وہ میچ ریفری کی حیثیت سے ذمہ داری نبھاتے نظرآئے اور جونیئر سلیکشن کمیٹی میں بھی شامل رہے۔
 
Top